دین اسلام کی دو حیثیتیں

درس نمبر 1: دین اسلام کی دو حیثیتیں (ظاہری اور باطنی)

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی

دینِ اسلام کی دو حیثیتیں: ظاہری و باطنی

دینِ اسلام کی دو حیثیتیں ہیں: ظاہری، جو مصلحتِ عامہ اور شریعت کے نفاذ سے متعلق ہے، اور باطنی، جو دل کی پاکیزگی اور احسان (اللہ کی عبادت یقین کے ساتھ) سے متعلق ہے۔ اللہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے دین کو غالب کیا اور اس کی حفاظت کا وعدہ کیا۔ ظاہری حفاظت فقہاء، محدثین، اور مجددین کے ذریعے ہوئی، جو شریعت کو برقرار رکھتے ہیں۔ باطنی حفاظت اولیاء اللہ کرتے ہیں، جو احسان کی دعوت دیتے اور اوراد و اشغال سے دلوں کی اصلاح کرتے ہیں۔ ان سے خانوادہ طریقت بنتا ہے، جو عنایتِ الہی کا مرکز ہوتا ہے۔ وقت کے ساتھ یہ تاثیر نئے خانوادوں (مثلاً چشتی، قادری، نقشبندی) کی طرف منتقل ہوتی ہے۔ مصنف، شاہ ولی اللہ، کہتے ہیں کہ انہیں کئی سلاسل سے نسبت ہے، لیکن اصل مقصد سلسلوں سے نہیں، بلکہ اللہ سے تعلق اور احسان کی کیفیت سے ہے۔

دین اسلام کی دو حیثیتیں - ہمعات