Fiqh - فقہ - اسلامی فقہ - Tazkia.org - Urdu

امانت

  • امانت رکھنے اور رکھانے کا بيان
    • مسئلہ۔ کسى نے کوئى چيز تمہارے پاس امانت رکھائى اور تم نے لے لى۔ تو اب اس کى حفاظت کرنا تم پر واجب ہو گيا۔ اگر حفاظت ميں کوتاہى کى اور وہ چيز ضائع ہو گئى تو اس کا تاوان دينا پڑے گا۔ البتہ اگر حفاظت ميں کوتاہى نہيں ہوئى پھر بھى کسى وجہ سے وہ چيز جاتى رہى مثلا چورى ہو گئى يا گھر ميں آگ لگ گئى اس ميں جل گئى تو اس کا تاوان وہ نہيں لے سکتا بلکہ اگر امانت رکھتے وقت يہ اقرار کر ليا کہ اگر جاتى رہے تو ميں ذمہ دار ہوں مجھ سے دام لے لينا تب بھى اس کو تاوان لينے کا اختيار نہيں يوں تم اپنى خوشى سے دے دو وہ اور بات ہے۔
    • مسئلہ۔ کسى نے کہا ميں ذرا کام سے جاتا ہوں ميرى چيز رکھ لو۔ تو تم نے کہا اچھا رکھ دو یا تم کچھ نہيں بولے وہ تمہارے پاس رکھ کر چلا گیا تو امانت ہو گئى۔ البتہ اگر تم نے صاف کہہ ديا کہ ميں نہيں جانتا اور کسى کے پاس رکھا دو يا اور کچھ کہہ کے انکار کر ديا پھر بھى وہ رکھ کر چلا گىا تو اب وہ چيز تمہارى امانت ميں نہيں ہے البتہ اگر اس کے چلے جانے کے بعد تم نے اٹھا کر رکھ ليا ہو تو اب امانت ہو جائے گى۔
    • مسئلہ۔ کئى آدمی بيٹھے تھے ان کے سپرد کر کے چلے گئے اور وہ نہ بولے تو سب پر اس چيز کى حفاظت واجب ہے اگر وہ چھوڑ کر چلے گئے اور وہ چيز جاتى رہى تو تاوان دينا پڑے گا۔ اور اگر سب ساتھ نہيں اٹھے ايک ايک کر کے اٹھے توجو سب سےاخير ميں رہ گیا اسى کے ذمہ حفاظت ہو گئى۔ اب وہ اگر چلا گیا اور چيز جاتى رہى تو اسى سے تاوان ليا جائے گا۔
    • مسئلہ۔ جس کے پاس کوئى امانت ہو اس کو اختيار ہے کہ چاہے خود اپنے پاس حفاظت سے رکھے يا اپنے بھائی بہن بیوی ماں وغيرہ کسى ايسے رشتہ دار کے پاس رکھا دے کہ ايک ہى گھر ميں اس کے ساتھ رہتے ہوں جن کے پاس اپنى چيز بھى ضرورت کے وقت رکھا ديتا ہو ليکن اگر کوئى ديانتدار نہ ہو تو اس کے پاس رکھنا درست نہيں۔ اگر جان بوجھ کے ايسے غير معتبر کے پاس رکھ ديا تو ضائع ہو جانے پر تاوان دينا پڑے گا۔ اور ايسے رشتہ دار کے سوا کسى اور کے پاس بھى پرائى امانت رکھانا بغیر مالک کى اجازت کے درست نہيں چاہے وہ بالکل غير ہو يا کوئى رشتہ دار بھى لگتا ہو اگر اوروں کے پاس رکھا ديا تو بھى ضائع ہو جانے پر تاوان دينا پڑے گا البتہ وہ غير اگر ايسا شخص ہے کہ يہ اپنى چيزيں بھى اس کے پاس رکھتا ہے تو درست ہے۔
    • مسئلہ۔ کسى نے کوئى چيز رکھائى اور تم بھول گئے اسے وہيں چھوڑ کر چلے گئے تو جاتے رہنے پر تاوان دينا پڑے گا يا کوٹھڑى صندوقچہ وغيرہ قفل کھول کر تم چلے گئے اور وہاں ايرے غيرے سب جمع ہيں اور وہ چيز ایسى ہے کہ عرفا ً(عام عادت کے مطابق) بغير قفل لگائے اس کى حفاظت نہيں ہو سکتى تب بھى ضائع ہو جانے سے تاوان دينا ہوگا۔
    • مسئلہ۔ گھر ميں آگ لگ گئى تو ايسے وقت غير کے پاس بھى پرائى امانت کا رکھا دينا جائز ہے ليکن جب وہ عذر جاتا رہا تو فورا ًلے لينا چاہيے۔ اگر اب واپس نہ لے گا تو تاوان دينا پڑے گا۔ اسى طرح مرتے وقت اگر کوئى اپنے گھر کا آدمى موجود نہ ہو تو پڑوسى کے سپرد کر دينا درست ہے۔
    • مسئلہ۔ اگر کسى نے کچھ روپے پيسے امانت رکھوائے تو بعينہ (ہو بہو)ان ہى روپے پيسوں کا حفاظت سے رکھنا واجب ہے نہ تو اپنے روپوں ميں ان کا ملانا جائز ہے اور نہ ان کا خرچ کرنا جائز ہے۔ يہ نہ سمجھو کہ روپيہ روپيہ سب برابر۔ لاؤ اس کو خرچ کر ڈاليں جب مانگے گا تو اپنا روپيہ دے ديں گے۔ البتہ اگر اس نے اجازت دے دى ہو تو ايسے وقت خرچ کرنا درست ہے ليکن اس کا يہ حکم ہے کہ اگر وہى روپيہ تم الگ رہنے دو تب تو امانت سمجھا جائے گا۔ اگر جاتا رہا تو تاوان نہ دينا پڑے گا۔ اور اگر تم نے اجازت لے کر اسے خرچ کر ديا تو اب وہ تمہارے ذمہ قرض ہو گيا امانت نہيں رہا۔ لہذا اب بہرحال تم کو دينا پڑے گا۔ اگر خرچ کرنے کے بعد تم نے اتنا ہى روپيہ اس کے نام سے الگ کر کے رکھ ديا تب بھى وہ امانت نہيں وہ تمہارا ہى روپيہ ہے اگر چورى ہو گيا تو تمہارا گيا اس کو پھر دينا پڑے گا غرضيکہ خرچ کرنے کے بعد جب تک اس کو ادا نہ کرو گے تب تک تمہارے ذمہ رہے گا۔
    • مسئلہ۔ سو روپے کسى نے تمہارے پاس امانت رکھائے اس ميں سے پچاس تم نے اجازت لے کر خرچ کر ڈالے تو پچاس روپے تمہارے ذمہ قرض ہو گئے اور پچاس امانت۔ اب جب تمہارے پاس روپے ہوں تو اپنے پاس کے پچاس روپے اس امانت کے پچاس روپے ميں نہ ملاؤ اگر اس ميں ملا دو گے تو وہ بھى امانت نہ رہيں گے يہ پورے سو روپے تمہارے ذمہ ہو جائيں گے اگر جاتے رہے تو پورے سو دينا پڑيں گے کيونکہ امانت کا روپيہ اپنے روپوں ميں ملا دينے سے امانت نہيں رہتا بلکہ قرض ہو جاتا ہے اور ہر حال ميں دينا پڑتا ہے۔
    • مسئلہ۔ تم نے اجازت لے کر اس کے سو روپے اپنے سو روپے ميں ملا دئيے تو وہ سب روپے دونوں کى شرکت ميں ہو گءے۔ اگر چورى ہو گءی تو دونوں کا گيا کچھ نہ دينا پڑے گا اور اگر اس ميں سے کچھ چورى ہو گيا کچھ رہ گيا تب بھى آدھا اس کا گيا آدھا اس کا۔ اور اگر سو ايک کے ہوں دو سو ايک کے تو اس کے حصے کے موافق اس کا جائے گا اس کے حصے کے موافق اس کا۔ مثلا اگر بارہ روپے جاتے رہے تو چار روپے ايک سو روپے والے کے گئے اور آٹھ روپے دو سو والے کے۔ يہ حکم اسى وقت ہے جب اجازت سے ملائے ہوں اور بغير اجازت کے اپنے روپے ميں ملا ديا ہو تو اس کا وہى حکم ہے جو بيان ہو چکا کہ امانت کا روپيہ بلا اجازت اپنے روپوں ميں ملا لينے سے قرض ہو جاتا ہے اس ليے اب وہ روپيہ امانت نہيں رہا جو کچھ گيا تمہارا گيا اس کا روپيہ اس کو بہرحال دينا پڑے گا۔
    • مسئلہ۔ کسى نے بکرى يا گائے وغيرہ امانت رکھائى تو اس کا دودھ پينا يا کسى اور طرح اس سے کام لينا درست نہيں۔ البتہ اجازت سے يہ سب جائز ہو جاتا ہے بلا اجازت جتنا دودھ ليا ہے اس کے دام دينے پڑيں گے۔
    • مسئلہ۔ کسى نے ايک کپڑا يا چارپائى وغيرہ رکھائى اس کى بلا اجازت اس کا برتنا درست نہيں اگر اس نے بلا اجازت کپڑا پہنا يا چارپائى پر لٹا بيٹھا اور اس کے برتنے کے زمانہ ميں وہ کپڑا پھٹ گيا يا چار پائى وغيرہ ٹوٹ گئى يا چورى ہو گئى تو تاوان دينا پڑے گا۔ البتہ اگر توبہ کر کے پھر اسى طرح حفاظت سے رکھ ديا پھر کسى طرح ضائع ہوا تو تاوان نہ دينا پڑے گا۔
    • مسئلہ۔ صندوق ميں سے امانت کا کپڑا نکالا کہ شام کو يہى پہن کر فلانى جگہ جاؤں گا۔ پھر پہننے سے پہلے ہى وہ جاتا رہا تو بھى تاوان دينا پڑے گا۔
    • مسئلہ۔ کسى نے رکھنے کو روپيہ ديا تم نے بٹوے ميں ڈال ليا يا ازار بند ميں باندھ ليا ليکن ڈالتے وقت وہ روپيہ ازار بند يا بٹوے ميں نہيں پڑا بلکہ نيچے گر گيا مگر تم يہى سمجھے کہ ميں نے بٹوے ميں رکھ ليا تو تاوان نہ دينا پڑے گا۔
    • مسئلہ۔ جب وہ اپنى امانت مانگے تو فورا ًاس کو دے دينا واجب ہے بلا عذر نہ دينا اور دير کرنا جائز نہيں۔ اگر کسى نے اپنى امانت مانگى تم نے کہا بھائی اس وقت ہاتھ خالى نہيں کل لے لينا۔ اس نے کہا اچھا کل ہى سہى تب تو خير کچھ حرج نہيں اور اگر وہ کل کے لينے پر راضى نہ ہوا اور نہ دينے سے خفا ہو کر چلا گیا تو اب وہ چيز امانت نہيں رہى۔ اب اگر جاتى رہے گى تو تم کو تاوان دينا پڑے گا۔
    • مسئلہ۔ کسى نے اپنا آدمى امانت مانگنے کے ليے بھيجا۔ تم کو اختيار ہے کہ اس آدمى کو نہ دو اور کہلا بھيجو کہ وہ خود ہى اپنى چيز لے جائيں ہم کسى اور کو نہ ديں گے اور اگر تم نے اس کو سچا سمجھ کر دے ديا اور پھر مالک نے کہا کہ ميں نے اس کو نہ بھيجا تھا تم نے کيوں دے ديا۔ تو وہ تم سے لے سکتا ہے اور تم اس آدمى سے وہ شے لوٹا سکتے ہو۔ اور اگر اس کے پاس سے وہ شے جاتى رہى ہو تو مالک تم سے دام لے گا۔