Aqaid | Tazkia.org

عقائد


قیامت سے متعلق

جب ساری نشانیاں پوری ہوجائیں گی تو قیامت شروع ہوجائے گی ۔ حضرت اسرافیل علیہ السلام خدا کے حکم سے صور پھونکیں گے ۔ یہ صورسینگ کی شکل کی ایک چیزہے ۔ اس صور کے پھونکنے سے تمام زمین و آسمان پھٹ کر ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے ۔ تمام مخلوقات مر جائیں گی ۔ اور جو مر چکے ہیں ان کی روحیں بے ہوش ہوجائیں گی ۔ مگر اللہ تعالیٰ کو جن کا بچانا منظور ہے وہ اپنے حال پر رہیں گے ۔ ایک مدت اسی کیفیت میں گزر جائے گی ۔

شفاعت سے متعلق

پھر جب اللہ تعالیٰ کو منظور ہوگا کہ تمام عالم پھر پیدا ہوجائے تو دوسری بار پھر صور پھونکا جائے گا ۔ اس سے سارا عالم پھر پیدا ہوجائے گا ۔ مردے زندہ ہوجائیں گے اور قیامت کے میدان میں سب اکٹھے ہونگے اور وہاں کی تکلیفوں سے گھبرا کر سب پیغمبروں کے پاس سفارش کرنے جائیں گے ۔ آخر میں آپ ﷺ سفارش کریں گے ۔ ترازو کھڑی کی جائے گی ۔ بھلے برے عمل تولے جائیں گے ۔ ان کا حساب ہوگا ۔ بعض بے حساب جنت میں جائیں گے ۔ نیک لوگوں کا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں اور بروں کا بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا ۔ پیغمبر ﷺ اپنی امت کو حوض کوثر کا پانی پلائیں گے ۔ جو دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہوگا ۔ پل صراط پر چلنا ہوگا ، جو نیک لوگ ہیں وہ اس سے پار ہوکر جنت میں پہنچ جائیں گے جو بد ہیں وہ اس پر سے دوزخ میں گر پڑیں گے ۔

جنت سے متعلق

جنت بھی پیدا ہوچکی ہے اور اس میں طرح طرح کی چین اور نعمتیں ہیں ۔ جنتیوں کو کسی طرح کا ڈر اور غم نہ ہوگا ۔ اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔ نہ اس سے نکلیں گے اور نہ مریں گے ۔

دوزخ سے متعلق

دوزخ پیدا ہوچکی ہے ۔ اس میں سانپ ، بچھو اور طرح طرح کا عذاب ہے ۔ اور دوزخیوں میں سے جن میں ذرا بھی ایمان ہوگا وہ اپنے اعمال کی سزا بھگت کر پیغمبروں اور بزرگوں کی سفارش سے نکل کر جنت میں داخل ہونگے ۔ خواہ کتنے ہی بڑے گناہگار ہوں اور جو کافر اور مشرک ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔ اور ان کو موت بھی نہ آئے گی ۔

علامات قیامت سے متعلق

اللہ اور رسولﷺ نے جتنی نشانیاں قیامت کی بتائی ہیں سب ضرور ہونے والی ہیں ۔ امام مہدی علیہ السلام ظاہر ہونگے ۔ اور خوب انصاف سے بادشاہی کریں گے ۔ کانا دجال نکلے گا اور دنیا میں بہت فساد مچائے گا ۔ اس کو مارنے کے لئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے اتریں گے اور اس کو مار ڈالیں گے ۔ یاجوج ماجوج بڑے زبردست لوگ ہیں ، وہ تمام زمین میں پھیل جائیں گے اور بڑا فساد مچائیں گے ۔ پھر خدا کے قہر سے ہلاک ہونگے ۔ ایک عجیب طرح کا جانور زمین سے نکلے گا اور آدمیوں سے باتیں کرے گا ۔ مغرب کی طرف سے سورج نکلے گا ۔ قران مجید اٹھ جائے گا ۔ اور تھوڑے دنوں میں سارے مسلمان مر جائیں گے ۔ تمام دنیا کافروں سے بھر جائے گی ۔ اس کے سواء اوربہت سی باتیں ہونگی ۔

کسی کے جنتی ہونے کے متعلق

جن لوگوں کا نام لیکر اللہ اور رسول نے ان کا جنتی ہونا بتا دیا ہے ۔ ان کے سوا کسی اور کا جنتی ہونے کا یقینی حکم نہیں لگا سکتے ۔ البتہ اچھی نشانیاں دیکھ کر اچھا گمان رکھنا اور اس کی رحمت سے امید رکھنا ضروری ہے ۔

اللہ تعالیٰ کے دیدار سے متعلق

جنت میں سب سے بڑی نعمت اللہ تعالیٰ کا دیدار ہے ۔ جو جنتیوں کو نصیب ہوگا۔ اس کی لذت میں تمام نعمتیں ہیچ معلوم ہونگی ۔ دنیا میں جاگتے ہوئے اللہ تعالیٰ کو ان آنکھوں سے کسی نہ نہیں دیکھا ۔ اور نہ کوئی دیکھ سکتا ہے ۔