سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات

یہ سوال جواب مجلس نمبر 685، بتاریخ 5 اگست 2024 یو کے میں ہوئی، جس کا یہ پہلا حصہ ہے

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

معزز خواتین و حضرات آج پیر کا دن ہے، پیر کے دن سوالوں کے جوابات دیے جاتے ہیں۔ اور جن کے کوئی احوال ہوتے ہیں ان کی تحقیق بھی بتائی جاتی ہے۔ اور خدا کی قدرت ہے کہ پہلے ہم پاکستان میں جوابات دیتے اور انگلینڈ والے اور دوسرے لو گ سن لیتے تھے۔ آج انگلینڈ سے بات ہو رہی ہے اور پاکستان والے سن رہے ہیں۔ سبحان اللہ۔ تو شروع کرتے ہیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

Q1:

As-salamu alaykum wa rahmatullahi wa barakatuh. If someone inconveniences their Shaykh by accident, what should they do to fix it?

A:

A good question. Yes, there are two parts of the answer. Number one, if it is by accident, so, just ask forgiveness. He will be forgiven because Allah knows the position. So, he's he's not done this by will, or it has happened by accident, so he will be forgiven. But the other thing is this, to learn from it. It's a must. Which means if it is by carelessness, so one should be careful. If it is by lack of knowledge, the knowledge should be gained. Or anything which has become its mean, so, that should be corrected. because I ask the people to learn from the mistakes. And this becomes the experience. So this is the compensation for the, you can say, problems one can have. Okay.

سوال 2:

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی میں پشاور سے فلاں آپ کی مرید بول رہی ہوں۔ مجھے تقریباً دو سال ہونے لگے یہ مراقبہ کرتے ہوئے۔ پہلے پانچ پانچ منٹ تمام پانچ لطائف پر مراقبہ، پھر اس کے بعد پندرہ منٹ یہ تصور کرنا کہ اللہ ہر وقت میرے ساتھ ہے۔ وہ میری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے۔ اور وہ کس طرح میرے ساتھ ہے یہ تو وہی جانتا ہے۔ حضرت جی میری نظر اب ہر وقت اپنے گناہوں پر اور اپنی غلطیوں پر رہتی ہے۔ مجھے اپنی ذات میں بہت ساری کمیاں اور کوتاہیاں نظر آرہی ہیں جن کی وجہ سے میں بہت پریشان بھی رہتی ہوں۔ گھر کے کام کاج اور بہت زیادہ مصروفیت کی وجہ سے میرے مراقبے میں بہت زیادہ ناغے ہو جاتے ہیں اور ذکر اذکار اور باقی دیگر معاملات میں بھی کمی رہتی ہے، جس کی وجہ سے مجھے بہت ٹینشن ہوتی ہے۔ باقی موت کا خیال ہر روز کئی دفعہ دل میں آتا رہتا ہے لیکن جب بھی یہ خیال آتا ہے مجھے ایک عجیب سی خوشی، سکون اور سرور محسوس ہوتا ہے۔ اور میرے دل میں شدید خواہش پیدا ہوتی ہے کہ میں بس اس دنیا سے بھاگ کر وہاں پہنچ جاؤں۔ مجھے یوں لگتا ہے جیسے میری دیکھی بھالی کوئی جگہ میرا اپنا گھر ہے اور موت کے خیال سے ڈرنے کی بجائے مجھے مزا آتا ہے اور خوشی محسوس ہوتی ہے۔ بس یہی کچھ احوال آپ سے بیان کرنے تھے، اب آپ کے مزید حکم کا انتظار رہے گا۔ اپنے لیے اور تمام اہل خانہ کے لیے آپ سے دعاؤں کی درخواست ہے۔ اور ہمارے لئے ہدایت کے لیے دعا فرما دیجئے۔ جزاک اللہ۔

تحقیق:

ماشاءاللہ۔ یہ اچھا حال ہے۔ البتہ اس میں یہ بات ہے کہ جو ناغے ہو رہے ہیں ان ناغوں سے بچنے کی کوشش کریں تاکہ آپ کی مزید پروگریس ہو۔ یہ جو ہے نا، یہ جو ماشاءاللہ جو سلوک ہے، یہ پیاز کے چھلکوں کی طرح مسئلہ ہوتا ہے کہ ایک چھلکا جب اتاریں تو اس کے نیچے دوسرا پیاز ہوتا ہے، پھر اس کو اتارتے ہیں تیسرا پیاز ہوتا ہے۔ مطلب یہ سلسلے، حجابات جیسے جیسے اٹھتے جاتے ہیں تو نئی نئی چیزیں سامنے آتی ہیں۔ لہذا آپ اپنے ناغے کم کر لیں اور بلکہ ختم کر لیں۔ تو آپ کو مزید بہت ساری چیزوں کا ماشاءاللہ پتہ چلے گا۔ اور مصروفیت تو خیر انسان کی زندگی کی ہوتی ہے۔ اس کے لیے آپ پلاننگ کریں، مینیجمنٹ کریں۔ ٹینشن لینے کی ضرورت نہیں ہے، مینیجمنٹ کی ضرورت ہے۔ تو آپ مینیجمنٹ کریں تاکہ آپ کو درمیان سے وقت مل سکے۔ اور آپ جو ناغے ہیں وہ ناغوں سے بچ جائیں۔ باقی یہ ہے کہ یہ جو آپ نے فرمایا کہ اپنے گناہوں، اپنی کوتاہیوں پر رہتی ہے تو اس سے آپ فرماتی ہیں میں پریشان رہتی ہوں، نہیں پریشانی کی بات نہیں ہے۔ اصل میں ایک تو استغفار ہے۔ یعنی استغفار کرنا چاہیے۔ دوسری بات یہ ہے کہ انسان کو اس سے سیکھنا چاہیے۔ کہ کون سی غلطی ہے اور اس غلطی کی کیا دوری ہے، مطلب کس طرح اس سے دور ہو سکتا ہے۔ اس غلطی کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے؟ تو اس پر، اگر اس میں کوئی مسئلہ ہو تو پھر پوچھا بھی سکتا ہے، کیونکہ کسی کا یہ کہنا کہ مجھ میں بہت ساری کمیاں ہیں یہ کافی نہیں ہے۔ کیا، کون سی کمی ہے؟ وہ ذرا تھوڑی سی بتانی پڑتی ہے تاکہ اس کا علاج ہو سکے۔

سوال 3:

شاہ صاحب! میرا 2، 4، 6 اور 15 کا ذکر مکمل ہوگیا ہے۔ مجھے آگے ذکر دے دیں۔ شکریہ۔

جواب:

ابھی 2، 4، 6 ، ساڑھے پندرہ ۔

سوال نمبر 4:

السلام علیکم۔ حضرت! امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ میرا 200 مرتبہ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘، 200 مرتبہ ’’لا اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، 200 مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور 100 مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘ کا ذکر پورا ہو چکا ہے۔ اب میرے لئے کیا حکم ہے؟

جواب:

ماشاء اللہ! اب آپ یہ کرلیں کہ 200مرتبہ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘، 300 مرتبہ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، 300 مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور 100 مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘۔

یہ ایک مہینہ کے لئے ہے۔

Q5:

Assalam-o-Alaikum Sir. Alhamdulillah I did the muraqaba I understood the meaning of sirr and accordingly, I did Allah Allah for the Qalb and Ruh and when I started with sirr for a number of days and a lot of tears were coming from my eyes as I am getting to the path of the way to reach to the and contact with Allah SWT as we try to achieve the same during namaz. Having contact with Allah SWT and nobody else is around. Some of the days was able to concentrate fully. InshAllah I will will be more focused.

Reply:

SubhanAllah you should continue this. But you did not tell how much you are doing and for how long you are doing this.

Q6:

Assalam-o-Alaikum Sheikh, as per your instructions for the last one month I have been focusing on the following people. Related Hasanat various deeds upon waking up and assessing the level of their attainments in the evening as follows. Number 1, try to teach two people to recite some Surah. Number 2, I recite two times Allah SWT's 99 names everyday since I memorized last month. After doing the above I feel I got more tests from Allah SWT. But I feel I can control myself most times. Sometime also cannot. Anyhow, Alhamdulillah, I feel I got many improvements and have more patience and the whole body feel comfortable. Sheikh, kindly guide me next. JazakAllah khair.

Reply:

MashaAllah you should continue this and 99 names are you knowing the meaning of it and you are doing this, you can say, considering it's translation in your mind? So you should tell me. Are you doing this with the translation you are keeping in the mind or something like that. So you should tell me and you should continue this. InshAllah it will help you more.


Q7:

Assalam-o-Alaikum Sheikh, I changed from 10 minutes to 5 minutes of muraqaba, Allah Allah on each point and I feel more concentration. I spent eight days in the hospital this month during which I could not pray. But I tried to do more zikr and I have known the deeper meaning of relying on Allah. Infinite thanks to Allah SWT for His protection and mercy. I'm safely out of the hospital and I'm now on medication. I recited Surah Fatiha eleven times a day as you told me. My heart is very peaceful and feel a sense of praise for Allah. Number 3, through this experience, I understood that all the arrangements Allah SWT has given me are the best. And they are a reminder for me. May Allah SWT forgive me for what I did wrong when I was sick and weak. And may Allah SWT improve me. Ameen. JazakAllah khair. Please let me know what to do next.

Reply:

Try to do this continuously for one month and then tell me about your health and I shall tell you inshAllah.

سوال 8: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی! میرا ذکر مکمل ہوگیا ہے، حضرت جی آگے رہنمائی فرمائیں۔ 200، 400، 600، ساڑھے اٹھارہ۔

جواب: اب ان شاءاللہ 200، 400، 600، 19۔


سوال8:السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی اللہ پاک آپ کو ہمیشہ سلامت رکھے۔ آمین۔ حضرت جی، معمولات شریف پہلے باقاعدگی سے بھیجتا تھا لیکن تقریباً ایک مہینے سے نہیں بھیج پا رہا۔ اس طرح کہ ایک دفعہ معمولات کی شیٹ پُر کرنے لگا تو خیال آیا کہ اس کے بعد میں نے کل کیوں پُر نہیں کیا۔ اس کے بعد مجھ سے ہو ہی نہیں رہا۔ ہر مہینے شروع کرتا ہوں تو کچھ دن بعد رہ جاتا ہے۔ مجھے پتا ہے یہ میری کوتاہی کی وجہ سے ہوا ہے اور میری سزا ہے۔ اس صورتحال میں رہنمائی فرما دیں۔ دعاؤں کی درخواست ہے۔

جواب:آپ اس کو فوراً شروع کرلیں اور مجھے اب ویکلی رپورٹ دے دیا کریں۔ یہی اس کی سزا ہے۔

سوال9: السلام علیکم ورحمتہ اللہ۔ حضرت جی، میرا نام فلاں ہے، مظفر گڑھ سے میرا تعلق ہے۔ الحمدللہ میری نمازیں اب پوری ہو رہی ہیں۔ فجر دو دن قضا ہوئی ہے، ذکر بھی کر رہی ہوں لیکن دھیان بہت divert ہوتا ہے۔ دس منٹ ذکر دیا ہے آپ نے، کچھ منٹ صحیح ہو جاتا ہے پر دھیان divert ہوتا جاتا ہے۔

تحقیق:

آپ دھیان کی پرواہ نہ کریں، بس آپ اصل چیز پر توجہ رکھیں۔ اور یہ جو فجر کی دو دن کی قضا ہوئی ہے، تو اس کے لیے ہر نماز کے لیے بیس بیس رکعت نفل پڑھ لیں بطورِ سزا۔

سوال 10: السلام علیکم محترم مرشدی دامت برکاتہم۔ امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ حضرت جی، الحمدللہ سارے اذکار پورے ہوگئے۔ اس مہینے کے لیے 2، 4، 6، 4000۔ تمام لطائف پر دس دس منٹ مراقبہ اسماءالحسنیٰ، غفوریت و رحیمیت پندرہ منٹ۔ اس مراقبے کے بعد میرے دل میں کافی نرمی آگئی ہے۔ اگر مجھے کوئی غمزدہ نظر آئے تو مجھے بھی دکھ ہونے لگ جاتا ہے۔ آگے کیا حکم ہے؟

تحقیق:

ذکر تو یہی کریں، البتہ اب اسماءالحسنیٰ میں سبحان اور کریم کا شروع فرما دیں۔

سوال11: السلام علیکم حضرت، پانچوں لطائف پر پانچ پانچ منٹ اور مراقبہ احدیت پندرہ منٹ ہے۔ پانچوں لطائف محسوس ہوتے ہیں اور مراقبہ احدیت بھی محسوس ہوتا ہے۔

جواب:

اب اس کو مراقبہ تجلیاتِ افعالیہ میں تبدیل کرلیں۔ اور وہ ایسا ہوتا ہے کہ آپ یوں سمجھیں کہ اللہ تعالیٰ سب کچھ کر رہے ہیں۔ اس کا جو فیض ہے، اللہ تعالی کی طرف سے آرہا ہے آپ ﷺ کی طرف، اور آپ ﷺ کی طرف سے شیخ کی طرف، اور شیخ کی طرف سے آپ کے لطیفہ قلب پر آرہا ہے۔ یہ آپ پندرہ منٹ کرلیا کریں۔ اور باقی جاری رکھیں اسی طرح۔

سوال12: بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ السلام علیکم ورحمتہ اللہ۔ حضرت جی، میں فلاں سعودی عرب، شہر الجبیل سے بات کر رہا ہوں۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ بخیر و عافیت کے ساتھ ہوں گے۔ ان شاءاللہ حضرت والا، میرا اصلاحی ذکر 200، 400، 600 اور 1000 مرتبہ ہے۔ موجودہ ذکر کو ایک ماہ سے زائد ہوگیا۔ پہلے میں نے اطلاع دی تھی اور حج کے سفر میں تھے اور گھر والوں کا اصلاحی ذکر پندرہ منٹ مراقبہ قلب ہے۔ مراقبہ کے دوران دل کا دھڑکنا محسوس ہوتا ہے، پہلے سے بہتر ہے۔ اور حضرت والا، میرے پانچ وقت کی نمازیں انفرادی ہیں۔ اشراق اور چاشت کی نمازیں مسلسل ناغہ ہیں۔ مسلسل ناغہ کی وجہ یہ ہے کہ رات کے تین بجے اٹھ کر پانی کا ٹینکر لوڈ کرکے سائیڈ پر پانی کو لے جا کر کولروں میں ڈال دیتے ہیں۔ ڈیوٹی ٹائمنگ صبح تین سے گیارہ بجے تک ہے۔ اور پھر تین گھنٹے Rest، پھر دو بجے ظہر سے لے کر شام چھ بجے تک ہے۔ الحمدللہ، اوابین اور تہجد کی نماز پڑھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ حضرت والا، آگے رہنمائی فرمائیں۔

جواب:تو ماشاءاللہ، اب جو گھر والوں کا ہے، وہ گھر والوں کا جو مراقبہ قلب ہے، تو دس منٹ قلب پر کریں اور پندرہ منٹ ان کو بتائیں لطیفہ روح پر کریں۔ اور آپ فی الحال یہی جاری رکھیں۔

سوال 13: السلام علیکم۔ حضرت جی، اگر کسی کے پورے دن بدن میں ذکر جاری ہو جائے جب ذکر کے اسباق ابھی رہتے ہوں تو بھی ان کو اپنے شیخ سے اس کا ذکر لینا چاہیے؟ کیوں لینا چاہیے؟ کچھ سال پہلے میں نے خواب دیکھا تھا کہ میں تعوذ پڑھ رہی ہوں کسی شیطانی مخلوق کو اپنے آس پاس محسوس کرکے، میں شیطان کو اس کی اصلی صورت میں دیکھ کر اس پر ہنس رہی ہوتی ہوں۔ قہقہہ لگاتی ہوں اور وہ مجھ سے مایوس کھڑا ہوتا ہے۔ حضرت، اس کا مطلب قرآن کے مطابق یہ نہیں کہ اللہ نے مجھے چن لیا ہے؟ اور ایک مجھے ایسا لگتا ہے کہ مجھ پر جو بھی آزمائش پڑتی ہے، وہ مجھے اللہ کے قریب کرنے کے لیے ہے۔ تو میں ایسا کیا کروں جس میں یہ مشکل آنا کم ہو جائے؟ کیا خود سے مجاہدہ لینے سے یہ تکلیف، پریشانی کم ہوسکتی ہے؟ یا یہ تکلیف میری قسمت میں لکھ دی گئی ہے؟ یہ سوال میرے ذہن میں کافی عرصے سے ہے، شاید پچھلے تین چار سالوں سے، پر کبھی ہمت نہیں ہوئی پوچھنے کی۔

تحقیق:

تو ٹھیک ہے، ابھی تو پوچھ لیا نا، تو ابھی سن لیجئے۔ جب بھی آپ کو اپنے بارے میں خوش گمانی ہو جائے تو سمجھو کہ آپ کے تنزل کا وقت آگیا۔ اور اس پر فوراً استغفار کرنا شروع کرلیں اور اس کو شیطان کی طرف سے سمجھیں۔ جب بھی آپ اپنے آپ کو کچھ سمجھنا شروع کرلیں۔ اس وقت آپ شیطانی مخلوق پر ہنس رہی ہیں لیکن وہ آپ کے اوپر ہنس رہا ہے۔ کیونکہ وہ آپ کو اس طرح نقشہ دکھا رہا ہے جیسے آپ اس کو شکست دے رہی ہیں، حالانکہ وہ آپ کے اندر عُجب پیدا کر رہا ہے۔ تو اس وجہ سے آپ، کیونکہ آپ نے کہا کہ اللہ نے مجھے چن لیا ہے، تو ظاہر ہے وہ تو آپ کے پیچھے لگا ہوا ہے، تو اس وجہ سے آپ کو محتاط ہونا چاہیے۔ تیسری بات یہ ہے کہ آپ خود مجاہدہ نہیں کریں گی تو پھر مجاہدے آپ کے اوپر آئیں گے۔ اگر اللہ پاک نے آپ کو کچھ دینا ہے تو اس کے لیے راستہ تو بنے گا۔ تو اس وجہ سے آپ خود جو مجاہدہ، جو آپ کو بتایا جائے، اس میں کمی نہ کریں تو ان شاءاللہ یہ جو غیر اختیاری مجاہدات ہیں، پھر ان شاءاللہ نہیں آئیں گے۔


سوال 14: السلام علیکم حضرت۔ میں نے ایک بات پوچھنی تھی آپ سے، میں نے دیکھا ہے کہ جو بھی لوگ تصوف کو مانتے ہیں ان میں بریلوی بھی ہیں اور دیوبندی بھی ہوتے ہیں کافی۔ اور ہم تو دیوبندی ہیں۔ حضرت، ان میں فرق کس چیز کا ہے؟ اور صحیح کون ہے؟ کیونکہ اہل سنت والجماعت سے تو دونوں ہیں۔ پھر صحیح العقیدہ کون ہے؟

جواب: بڑا interesting question ہے۔ سن لیں۔ اہل سنت والجماعت کی تعریف میں کئی بار کرچکا ہوں۔ وہ یہ ہے کہ سنت پر چلنے والے، اور سنت کا طریقہ صحابہ سے سیکھنے والے۔ عقیدوں میں بھی، عبادات میں بھی، معاملات میں بھی، معاشرت میں بھی، اخلاق میں بھی، یہ اہل سنت والجماعت ہیں۔ ٹھیک ہے نا؟ بریلوی دیوبندی کو چھوڑیں۔ اصل بات کو لیں۔ اصل بات یہ ہے کہ اگر کوئی سنت پر چلنے والا ہو اور صحابہ کے طریقے پر چلنے والا ہے، تو مجھے بتاؤ، پھر وہ صحیح ہے نا؟ ہاں، اگر دعویٰ کرتے ہوں اور ایسا کرتے نہیں ہیں تو بس وہ غلط ہے۔ اگر کوئی دعویٰ کرتا ہے کہ میں اہل سنت والجماعت میں سے ہوں لیکن وہ کم از کم سنت پر چلنے کو اصل نہ سمجھتے ہوں، بدعات میں مبتلا ہوں، تو وہ اہل سنت والجماعت کہاں سے ہوئے؟ وہ تو اہل سنت والجماعت میں سے نہیں ہوئے نا۔ کیونکہ بدعت جو ہے نا وہ سنت کا رد ہے۔ تو جو بھی بدعت میں مبتلا ہوگیا، وہ عملی طور پر اہل سنت والجماعت نہیں ہے۔ عملی طور پر اہل سنت والجماعت نہیں ہے۔ البتہ یہ بات ہے کہ چونکہ عقیدہ اس کا یہی ہے کہ سنت اصل ہے۔ تو بدعت چھوڑ کے وہ بالکل عملی طور پر ہو جائے گا۔ لہذا وہ اپنے عقیدے کے مطابق کہ اصل سنت ہے اور بدعت جو ہے نا وہ "کُلُّ بِدعَةٍ ضَلالَة"، تو اپنے آپ کو بدعات سے نکال لیں۔ تو بس اصل پر، سنت والجماعت ہو جائیں، چاہے کوئی بھی ہوں۔

Q15: As-salamu alaykum wa rahmatullahi wa barakatuh. You mentioned that regarding Ishraf-e-Nafs, of a person is in anticipation of some wealth, that wealth will lack blessings. If a person has a set of wage or salary, receiving a set amount of money on a specific day each month and anticipates this income, does this also constitute Ishraf-e-Nafs? If it does, how can the effect be minimized?

جواب: ماشاء اللہ، ماشاء اللہ، ماشاء اللہ۔ کیا سادگی ہے! سبحان اللہ۔ یہ اشرافِ نفس نہیں ہے۔ اشرافِ نفس اس کو کہتے ہیں کہ مثلاً کسی کی جیب پر آپ کی نظر ہو، بلا وجہ، بغیر کسی کام کے۔ اب آپ نے مزدوری کی ہے اور آپ اس سے توقع رکھ رہے ہیں کہ وہ پیسے مجھے... مجھے جو اس کی مزدوری دے دے، تو اشرافِ نفس تو نہیں ہے۔ یہ تو آپ کا حق ہے۔ لہٰذا اس میں وہ اشرافِ نفس نہیں ہے۔ اشرافِ نفس اس وقت ہوتا ہے جیسے آپ نے اس کا کوئی کام نہیں کیا لیکن آپ چاہتے ہیں کہ مجھے کچھ دے دے، جیسے کوئی سوال کرتا ہے۔ سوال کرنے کے لیے تو کوئی کام نہیں کرنا پڑتا نا۔ تو سوال کرتا ہے، تو سوال دل سے بھی ہوتا ہے، سوال زبان سے بھی ہوتا ہے۔ تو جو زبان سے ہوتا ہے وہ سوال ہے، اور جو دل سے ہوتا ہے وہ اشرافِ نفس ہے۔

باقی، ماشاء اللہ، اگر کسی کو اللہ پاک نے حلال طریقے سے کوئی تنخواہ کا نظام بنایا ہے، تو اس پر شکر کرنا چاہیے۔ حضرت تھانوی (رحمۃ اللہ علیہ) فرماتے ہیں، کمال ہے جب اچانک بہت سارا پیسہ مل جاتا ہے تو اس پر تو شکر کرتے ہیں، لیکن جو ہر مہینے تنخواہ باقاعدگی سے ملتی ہے، اس پر لوگ شکر نہیں کرتے۔ حالانکہ یہ زیادہ قابلِ شکر بات ہے۔ کیونکہ اس کے لیے آپ مینجمنٹ کر سکتے ہیں، پلاننگ کر سکتے ہیں، بجٹ بنا سکتے ہیں۔ جبکہ جو اچانک پیسہ ملتا ہے تو اس کے لیے آپ بجٹ نہیں بنا سکتے۔ وہ تو ظاہر ہے اس وقت مل گیا۔ بعض دفعہ وہ ویسے ہی گلچھروں میں اڑا دیا جاتا ہے۔ تو اس پر بھی شکر کرنا چاہیے۔


سوال 16: السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ محترم شیخ، میں آپ سے پوچھنا چاہتا تھا کہ جب کوئی شخص بیوی کی تلاش کرتا ہے تو اسے کون سی خصوصیات دیکھنی چاہئیں؟ اور کون سی خصوصیات ہیں جو مرد کو اپنے اندر اپنانی چاہئیں؟ مزید یہ کہ شریعت کے مطابق، کسی شخص کو نکاح کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے، ایک ممکنہ بیوی اور اس کے خاندان سے کتنی بات کرنی چاہیے تاکہ اسے بہتر طور پر جان سکے۔ برائے کرم مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، اللہ تعالیٰ آپ کو کثرت سے نوازے۔

تحقیق:

اچھا بات یہ ہے کہ دیکھو، اس کے لیے تو کوئی fixed rule تو میں نہیں بتا سکتا۔ البتہ اس میں چونکہ بتا دیا گیا ہے کہ لوگ جو ہے نا مال کے لیے بھی کرتے ہیں، جمال کے لیے بھی کرتے ہیں، اور شاید کمال کے لیے بھی کرتے ہیں، اور دین کے لیے بھی کرتے ہیں۔ تو دین کی preference سب سے زیادہ ہے۔ کیونکہ دیندار جو ہوگا یا ہوگی، وہ آپ کا حق زیادہ ادا کر سکے گی۔ مثال کے طور پر، صاحبِ مال ہے، تو اس میں بھی ناز وغیرہ کی صورت پیدا ہوگی۔ اگر صاحبِ جمال ہے، اس میں بھی ناز، اگر صاحب کمال ہے اس میں بھی ناز، نیازمندی صرف دین والے میں ہو سکتی ہے۔ ٹھیک ہے نا؟ تو لہٰذا دیندار کو دیکھنا چاہیے۔ ہاں، دینداری کے ساتھ ساتھ یہ مزید یہ باتیں ہوں تو یہ مزید اس میں improvements ہیں اور اچھی بات ہے۔ اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے۔

تو باقی یہ ہے کہ کتنا اس کی تحقیق کرنا چاہیے؟ ظاہر ہے مطلب ایک تو شک والی بات ہوتی ہے نا، شک کے لیول پہ تو نہیں جانا چاہیے۔ وہ... بلکہ بس... practically انسان کم از کم جتنے satisfaction کے لیے وقت چاہیے یا طریقہ چاہیے، اس کو کر لے۔ اس میں اپنے بڑوں سے help لے لے۔ خود اپنے طور پہ سب کچھ نہ کرے۔ بڑے ان کو guide کر لیں۔ تو یہ زیادہ بہتر ہے، ان کی نگرانی میں سارا کچھ ہو جائے۔ یہ سارا اچھا ہے۔

ہاں، ایک بات یہ ہے کہ خود اپنے اندر کیا... دیکھو، میں آپ کو ایک بات بتاؤں۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ جو دوسروں کے لیے انسان اپنے لیے پسند کرو، دوسروں کے لیے بھی وہی پسند کرے۔ یہ بات ہے نا؟ جب خود آپ نے پسند کرنا ہے کہ دین ہو، تو اپنے اندر بھی دین لانا چاہیے۔ تاکہ جو ہے نا مطلب ہے کہ وہ بھی satisfied ہو۔


اور ایک بات اور بھی... وہ ایک دفعہ ایک خاتون تھی، استانی تھی... 33 سال اس کی عمر تھی، بقول اس کے۔ کراچی کی۔ اس نے مجھے واٹس ایپ کر لیا کہ شاہ صاحب، مجھے کوئی وظیفہ دیں، میری شادی ابھی تک نہیں ہوئی، میری 33 سال عمر بھی ہے۔ میں نے کہا وظیفہ تو دیا جا سکتا ہے لیکن اس سے بہتر بات آپ کو بتاؤں۔ میں نے کہا کہ assume کریں کہ ایک لائن ہے جس میں لاکھوں لڑکے ہیں، کوالٹی وائز نمبر ون، نمبر ٹو، نمبر تھری، نمبر فور... اس طرح ہے۔ اور اس طرف دوسری لائن میں... مطلب جو ہے نا وہ... لڑکیاں ہیں، کوالٹی وائز نمبر ون، نمبر ٹو، نمبر تھری... اب اگر کوئی 2000 نمبر پر کوئی لڑکا کھڑا ہے اور وہ ون نمبر پہ لڑکی کو جو ہے، اس کو چاہے تو کیا possible ہے؟ اس نے کہا نہیں۔ میں نے کہا 2000 پہ کوئی لڑکی کھڑی ہے اور وہ ون نمبر کے لڑکے کو چاہتی ہے، possible ہے؟ کہتی ہے نہیں۔ میں نے کہا پھر کیا ہونا چاہیے؟ 2000 کو 2000 کو ہی لینا چاہیے۔ میں نے کہا بس، this is answer۔ تو بس پھر اس کے سال کے اندر اندر شادی ہو گئی۔ سبحان اللہ۔ ہاں، شادی ہو گئی اس کی۔ اور ابھی well satisfied ہے، الحمدللہ۔ جب بھی میں کراچی جاتا ہوں تو وہ... ظاہر ہے... یہ بلاتے بھی ہیں۔


تو یہ ایک بات ہے۔ اس پھر اس کے بعد کچھ عرصے کے بعد اس کی جو جڑواں بہن تھی، اس نے بھی مجھ سے یہ کہا۔ میں نے اس کو بھی یہ بتایا تو اس کی بھی شادی ہو گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ

The problem lies here: that we not of that value we asked for. Which value?

ہم جو جس ویلیو کا ہم... وہ کرتے ہیں، اس کے ہم خود نہیں اپنے آپ کو... یا اپنے اوپر جس ویلیو پر ہوتے ہیں تو اس سے زیادہ کی ہم چاہتے ہیں، the problem is there

ٹھیک ہے نا؟


سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات - مجلسِ سوال و جواب