اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
’’عَنْ أَبِىْ هُرَيْرَةَ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہُ ﷺ: مَنْ سَرَّهٗ أَنْ يُّكْتَالَ بِالْمِكْيَالِ الأَوْفٰى إِذَا صَلّٰى عَلَيْنَا أَهْلَ الْبَيْتِ فَلْيَقُلِ اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ النَّبِىِّ وَأَزْوَاجِهٖ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِيْنَ وَذُرِّيَّتِهٖ وَأَهْلِ بَيْتِهٖ كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰى اٰلِ إِبْرَاهِيْمَ إِنَّكَ حَمِيْدٌ مَجِيْدٌ‘‘۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضور اقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ جب وہ درود پڑھا کرے ہمارے گھرانے پر، تو اس کا ثواب بہت بڑے پیمانے میں ناپا جائے تو وہ ان الفاظ سے درود پڑھا کرے: (اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ سے اخیر تک) ترجمہ اے اللہ درود بھیج محمد ﷺ پر جو نبی امی ہیں اور آپ کی بیویوں پر جو سارے مسلمانوں کی مائیں ہیں اور آپ کی آل اولاد پر اور آپ کے گھرانے پر جیسا کہ درود بھیجا آپ نے ابراہیم علیہ السلام پر، بے شک آپ ہی سزاوارِ حمد ہیں، بزرگ ہیں۔1
اللہ جل شانہٗ ہم سب کو کثرت سے درود شریف پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اَلْحَمْدُ للہ یہاں درود شریف کی مجلس ہوئی ہے اور درود شریف پڑھا گیا ہے اور ما شاء اللہ دو ختم قرآن بھی ہوئے ہیں اور آخری وقت ہے، آخری گھڑی ہے اور جمعۃ المبارک کی بڑی مبارک۔ تو ان شاء اللہ العزیز اب ہم چہل حدیث شریف پڑھیں گے اور چہل حدیث شریف کے بعد پھر دعا ہوگی۔
رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّاؕ اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ وَتُبْ عَلَيْنَا ۖ إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ۔ اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ مِنْهُ عَبْدُکَ وَنَبِيُّكَ وَحَبِیْبُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَ مِنْهُ عَبْدُکَ وَنَبِيُّكَ وَحَبِیْبُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔ وَأَنْتَ الْمُسْتَعَانُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ۔ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا یَصِفُوْنَ وَسَلٰمٌ عَلَى الْمُرْسَلِیْنَ۔ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
۔ (رواه ابوداؤد و ذکره السخاوی بطریق عدیدۃ)