آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر کے بال بھی پہلے دائیں طرف کے کٹوائے

درس نمبر 1042 ، جلد 3، باب 99: نیک کاموں میں داہنے ہاتھ کو مقدم کرنے کے مستحب ہونے کا بیان مثلاً ( نیک کاموں کی چند مثالیں ) وضو، غسل، تیمم، کپڑے پہننا، جوتے، موزے، شلوار پہننا، مسجد میں داخل ہونا، مسواک کرنا، سرمہ ڈالنا، ناخنوں کا تراشنا، مونچھوں کو کتروانا، بغل کے بالوں کو اکھیڑنا، سر منڈانا، نماز سے سلام پھیرنا، کھانا، پینا، مصافحہ کرنا، حجر اسود کو چومنا، بیت الخلاء سے باہر آنا، کوئی چیز لینا کوئی چیز دینا وغیرہ۔ اس قسم کے کاموں میں اور اس کے برعکس دوسرے کاموں میں بائیں ہاتھ کو مقدم کرنا مستحب ہے جیسے ناک صاف کرنا، بائیں طرف تھوکنا، بیت الخلاء میں داخل ہونا، مسجد سے باہر نکلنا، موزے، جوتے ،شلوار اور کپڑے اتارنا اور استنجاء کرنا اور گندے اعمال کرنا اور ان جیسے دوسرے کام، حدیث نمبر 727، صفحہ نمبر 248 تا 249

حضرت مفتی محمد صدیق صاحب دامت برکاتھم
رحمانیہ مسجد - محمد آباد روڈ، اللہ آباد، راولپنڈی