فضائل درود شریف اور جمعہ کی خصوصیات
فضائل درود شریف، چہل درود و سلام، مناجاتِ مقبول ( افطار دعا 18 رمضان)
یہ بیان ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ کے قول سے آغاز ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام کے اجسام کو زمین پر حرام کر دیا ہے، جس کی بنا پر وہ اپنی قبروں میں زندہ ہوتے ہیں اور انہیں رزق بھی دیا جاتا ہے۔ اس حقیقت کی تائید میں حضرت موسیٰ اور حضرت ابراہیم علیہم السلام کے اپنی قبروں میں نماز پڑھنے کے واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔ علامہ سخاوی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سے حضرت اوس رضی اللہ عنہ کی حدیث پیش کی گئی ہے جس میں جمعہ کے دن کثرت سے درود بھیجنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔ اس دن بھیجا جانے والا درود نبی اکرم ﷺ پر پیش کیا جاتا ہے، اور اللہ تعالیٰ نے انبیاء کے بدنوں کو زمین پر گلنے سڑنے سے محفوظ رکھا ہے۔ حضرت ابو مسعود انصاری اور حضرت عمر رضی اللہ عنہم سے بھی جمعہ کے دن اور رات کو کثرت سے درود پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے، جس کے بدلے میں آپ ﷺ درود بھیجنے والوں کے لیے دعا اور استغفار فرماتے ہیں۔ خواب میں آپ ﷺ کی زیارت اور سلام کے جواب ملنے کے واقعات بھی بیان کیے گئے ہیں۔ حافظ ابن قیم کے مطابق، جمعہ کے دن درود کی زیادہ فضیلت اس لیے ہے کہ یہ تمام دنوں کا سردار ہے اور آپ ﷺ تمام مخلوق کے سردار ہیں۔ بیان کے آخر میں کثرت سے درود پڑھنے کی تلقین کی گئی ہے اور جمعہ کے آخری لمحات، افطار اور درود کے بعد دعاؤں کی قبولیت کے اسباب کو جمع ہونے کی وجہ سے دل لگا کر دعا کرنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔