جمعہ آخری وقت کی دعا

فضائل درود شریف، چہل درود و سلام، مناجاتِ مقبول

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی

یہ بیان درود شریف کے فضائل اور اس کی غیر معمولی اہمیت پر مشتمل ہے۔ اگر درود پڑھنے کا کوئی اجر نہ بھی ہوتا، تب بھی نبی اکرم ﷺ کے امت پر بے شمار احسانات کا تقاضا تھا کہ اس کا کثرت سے ورد کیا جاتا۔ علامہ سخاویؒ کے حوالے سے درود شریف کے متعدد انعامات گنوائے گئے ہیں، جن میں اللہ تعالیٰ اور فرشتوں کی رحمتوں کا نزول، گناہوں کی معافی، درجات کی بلندی، دنیا و آخرت کی مشکلات کا حل، پل صراط پر آسانی، اور قیامت کے دن نبی ﷺ کی قربت و شفاعت کا حصول شامل ہے۔ یہ عمل صرف ایک عبادت ہی نہیں بلکہ دلوں کو نفاق سے پاک کرنے، مال میں برکت لانے اور اللہ کا قرب حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ بیان کا اختتام اس نصیحت پر ہوتا ہے کہ یہ اللہ کی عطا کردہ ایک عظیم توفیق ہے جسے غنیمت جان کر کثرت سے درود پڑھنا چاہیے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

حضرت فرماتے ہیں کہ:

اس فصل کو قرآن پاک کی دو آیتوں اور دس احادیث شریفہ پر اختصاراً ختم کرتا ہوں کہ فضائل کی روایات بہت کثرت سے ہیں، یعنی فضائل درود شریف، ان کا احصاء بھی اس مختصر رسالہ میں دشوار ہے۔ اور سعادت کی بات یہ ہے کہ اگر ایک بھی فضیلت نہ ہوتی، تب بھی حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وصحبہ واتباعہ وبارک وسلم کے امت پر اس قدر احسانات ہیں کہ نہ ان کا شمار ہوسکتا ہے اور نہ ان کی حقِ ادائیگی ہوسکتی ہے۔ اس بنا پر جتنا بھی زیادہ سے زیادہ آدمی درود پاک میں رطب اللسان رہتا وہ کم تھا، چہ جائیکہ اللہ جل شانہ! نے اپنے لطف و کرم سے اس حقِ ادائیگی کے اوپر بھی سینکڑوں اجر و ثواب اور احسانات فرما دیئے۔

علامہ سخاوی (رحمۃ اللہ علیہ) نے اول مجملاً ان انعامات کی طرف اشارہ کیا ہے، جو درود شریف پر مرتب ہوتے ہیں۔ چنانچہ وہ لکھتے ہیں:

اچھی طرح اس کو سن لیں، اکثر لوگ اس کو نظر انداز کرلیتے ہیں، اس کو محض ایک مستحب عمل سمجھ کر یعنی اس کو اتنی زیادہ اہمیت نہیں دیتے، تو سن لیجئے گا۔

باب ثانی درود شریف کے ثواب میں: اللہ جل شانہٗ کا بندہ پر درود بھیجنا، اس کے فرشتوں کا درود بھیجنا اور حضور اقدس ﷺ کا خود اس پر درود بھیجنا اور درود پڑھنے والوں کی خطاؤں کا کفارہ ہونا اور ان کے اعمال کو پاکیزہ بنا دینا اور ان کے درجات کا بلند ہونا اور گناہوں کا معاف ہونا اور خود درود کا مغفرت طلب کرنا درود پڑھنے والے کے لئے اور اس کے نامۂ اعمال میں ایک قیراط کے برابر ثواب کا لکھا جانا اور قیراط بھی وہ جو احد پہاڑ کے برابر ہو اور اس کے اعمال کا بہت بڑی ترازو میں تلنا اور جو شخص اپنی ساری دعاؤں کو درود بنا دے، اس کے دنیا و آخرت کے سارے کاموں کی کفایت، (جیسا کہ قریب ہی نمبر 9 پر حضرت اُبَیّ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث میں گزر چکا) اور خطاؤں کو مٹا دینا اور اس کے ثواب کا غلاموں کے آزاد کرنے سے زیادہ ہونا اور اس کی وجہ سے خطرات سے نجات پانا اور نبی کریم ﷺ کا قیامت کے دن اس کے لئے شاہد و گواہ بننا اور آپ کی شفاعت کا واجب ہونا اور اللہ کی رضا اور اس کی رحمت کا نازل ہونا اور اس کی ناراضگی سے امن کا حاصل ہونا اور قیامت کے دن عرش کے سایہ میں داخل ہونا اور اعمال کے تلنے کے وقت نیک اعمال کے پلڑے کا جھکنا اور حوض کوثر پر حاضری کا نصیب ہونا اور قیامت کے دن کی پیاس سے امن نصیب ہونا اور جہنم کی آگ سے خلاصی کا نصیب ہونا اور پل صراط پر سہولت سے گزر جانا اور مرنے سے پہلے اپنا مقرب ٹھکانہ جنت میں دیکھ لینا اور جنت میں بہت ساری بیبیوں کا ملنا اور اس کے ثواب کا بیس جہادوں سے زیادہ ہونا اور نادار کیلئے صدقہ کے قائم مقام ہونا۔ اور درود شریف زکوٰۃ ہے اور طہارت ہے اور اس کی وجہ سے مال میں برکت ہوتی ہے اور اس کی برکت سے سو حاجتیں، بلکہ اس سے بھی زیادہ پوری ہوتی ہیں اور عبادت تو ہے ہی۔ اور اعمال میں اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہے اور مجالس کیلئے زینت ہے اور فقر اور تنگیٔ معیشت کو دور کرتا ہے اور اس کے ذریعہ سے اسباب خیر تلاش کئے جاتے ہیں اور یہ کہ درود پڑھنے والا قیامت کے دن حضور اقدس ﷺ کے سب سے زیادہ قریب ہوگا اور اس کی برکت سے خود درود پڑھنے والا اور اس کے بیٹے اور پوتے منتفع ہوتے ہیں اور وہ بھی منتفع ہوتا ہے کہ جس کو درود شریف کا ایصال ثواب کیا جائے اور اللہ اور اس کے رسول کی بارگاہ میں تقرب حاصل ہوتا ہے اور وہ بے شک نور ہے اور دشمنوں پر غلبہ حاصل ہونے کا ذریعہ ہے اور دلوں کو نفاق سے اور زنگ سے پاک کرتا ہے اور لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا ہونے کا ذریعہ ہے۔ اور خواب میں حضور اقدس ﷺ کی زیارت کا ذریعہ ہے اور اس کا پڑھنے والا اس سے محفوظ رہتا ہے کہ لوگ اس کی غیبت کریں۔ درود شریف بہت بابرکت اعمال میں سے ہے اور افضل ترین اعمال میں سے ہے اور دین و دنیا دونوں میں سب سے زیادہ نفع دینے والا عمل ہے اور اس کے علاوہ بہت سے ثواب جو سمجھدار کے لئے اس میں رغبت پیدا کرنے والے ہیں، ایسا سمجھدار جو اعمال کے ذخیروں کے جمع کرنے پر حریص ہو اور ذخائر اعمال کے ثمرات حاصل کرنا چاہتا ہو۔

سبحان اللہ! سبحان اللہ! سبحان اللہ!

آج مجھے اَلْحَمْدُ للہ! خوشخبری ملی، ایک خاتون جب بیعت ہوئی، تو ماشاء اللہ! اس نے پتا نہیں سال ڈیڑھ سال پہلے بیعت ہوئی تھی، تو اس نے آج مجھے خوشخبری سنائی کہ اس کا ایک کروڑ مرتبہ درود شریف مکمل ہوگیا۔ اَلْحَمْدُ للہ! خوش نصیب لوگ ہیں، ظاہر ہے جس کو بھی اللہ توفیق دے۔ ایک اور صاحب تھے، وہ جو بیعت ہوئے تھے، مجھے بتایا بھی نہیں تھا اور بعد میں پتا چلا ڈیڑھ سال بعد بتایا کہ میرا چھبیس لاکھ مرتبہ درود شریف مکمل ہوگیا۔ ہاں جی! یعنی اس طرح ہے، یہ سلسلے کی برکات ہیں، مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ توفیقات سے نوازتا ہے۔ تو اس کی قدردانی کرنی چاہئے، بہت بڑا عمل ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں بھی کثرت کے ساتھ درود شریف پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ

یا اللہ! یا کریم! اب ان شاء اللہ! ’’چہل حدیث شریف‘‘ پڑھی جائے گی، پھر دعا ہوگی ان شاء اللہ۔



جمعہ آخری وقت کی دعا - جمعہ آخری وقت کی دعا