سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات

مجلس نمبر 587

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

سوال نمبر 1:

آپ نے مراقبہ شیونات ذاتیہ کے اثر کے بارے میں پوچھا تھا، تو میں غور کرنے کی کوشش کرتا ہوں، لیکن ابھی زیادہ پتا نہیں چلتا اور کل مصروفیت کی وجہ سے مراقبہ مِس ہوگیا تھا۔

جواب:

اگر آپ کو مراقبہ شیونات ذاتیہ کا پتا نہیں ہے کہ یہ کیا ہے؟ تو اس کے بارے میں بتا دیتا ہوں کہ ایک ہوتی ہیں صفات، اور صفات شان سے نکلتی ہیں یعنی جس کی بڑی شان ہو، اس کے مطابق اس کی صفات ہوتی ہیں، اور اللہ پاک کی چونکہ بڑی شان ہے، اس لئے اللہ پاک کی اونچی اور کامل صفات ہیں۔ لہٰذا اب آپ صفات سے ذات کی طرف آرہے ہیں یعنی شیونات ذاتیہ میں اللہ تعالیٰ کی شان کی طرف توجہ کررہے ہیں کہ اس کا جو فیض ہے، وہ آپ سوچیں کہ فیض آپ ﷺ کی طرف آرہا ہے اور آپ ﷺ سے شیخ کی طرف آرہا ہے اور شیخ کی طرف سے آپ کی طرف آرہا ہے، بس اس کے مطابق آپ اس کو پورا کرلیں، تاکہ آپ کو اس کا پتا چل جائے۔

سوال نمبر 2:

السلام علیکم۔ حضرت! اصلاحی ذکر میں کبھی آسانی ہوتی ہے اور کبھی بہت مجاہدہ ہوتا ہے اور کبھی تو ایسا مجاہدہ ہوتا ہے کہ محسوس ہی نہیں ہوتا کہ ذکر کیا ہو، بلکہ یوں لگتا ہے کہ کوئی فوجی ریاضت کی ہے، اور کبھی کبھار دونوں کا combination محسوس ہوتا ہے یعنی ذکر بھی اور ریاضت بھی۔ آج جب ذکر کیا تو بہت مشکل تھی، لیکن اس مشکل میں ایک مزہ پیدا ہونے لگا، اپنے ذہن کو Sleeping mode میں لانے کے لئے بہت کوشش کی، تاکہ ذکر کرسکوں، مگر شاید مسلسل محنت کی ضرورت ہے۔ پھر ذکر کرتے ہوئے ایک ایسا وقت آیا کہ محسوس ہوتا ہے کہ اندر سے اللہ تعالیٰ کو بلا رہا ہوں، ذکر بالجہر کا کرشمہ یہ ہے کہ اگر اونچی آواز میں ذکر کبھی نہیں کرتا تو یہ آواز شاید کبھی باہر نہ نکلتی اور شاید دبی دبی رہ جاتی۔ ابھی میں اپنے اندر کی حالت اور منہ میں جو ذکر کرتا ہوں، تو دونوں میں کچھ حد تک ایک ہونا محسوس کرتا ہوں اور یہ حالت بہت سالوں بعد نصیب ہوئی ہے، لیکن پتا نہیں کہ کل کیفیات کیسی ہوں گی؟

جواب:

کیفیات آنے جانے والی ہوتی ہیں، چلتے پھرتے احوال تبدیل ہوتے رہتے ہیں، اصل تو مقامات ہیں اور ذکر اصل میں ان مقامات کے حصول کے لئے راستہ بنانا ہوتا ہے یعنی سلوک طے کرنے کے لئے جس جذب کی ضرورت ہوتی ہے، وہ اس کے ذریعہ سے پیدا کیا جاتا ہے، پھر اس کے بعد ترقی ہوتی ہے اور وہ سلوک کے ذریعہ سے ہوتی ہے۔ لہٰذا ان شاء اللہ اور بھی فوائد ملیں گے، اس لئے آپ اس کو جاری رکھیں۔ اسی لئے کہتے ہیں کہ بعض دفعہ انسان کو سمجھ نہیں آتا کہ اس چیز کا کیا فائدہ ہے، لیکن اس میں جو فائدہ ہوتا ہے، وہ اپنے وقت پہ ظاہر ہوتا ہے، اس وجہ سے شیخ کی اندھا دھند تقلید کرنی پڑتی ہے کہ جیسے بتایا جائے، بس اس طریقہ سے کام کیا جائے، پھر وقت پر وہ چیز سامنے آجاتی ہے۔

سوال نمبر 3:

السلام علیکم۔

Respected مرشد صاحب دامت برکاتھم I make dua that you and your family are with! عافیت آمین

حضرت I have these questions. Kindly answer them.

No. 1: My younger brother who is around eleven years old is doing حفظ and studies in Islamic School in the UK اَلْحَمْدُ للہ. Since he spends some hours a day with the Quran almost daily, is there anything that I can advise him so that he can gain spiritual benefits and enjoyment of the Quran or obtain جذب (love of Allah) through reciting the Quran?

No. 2: Besides اصلاحی ذکر once a person is done with daily prescribed ثوابی ذکر hundred times استغفار hundred times third کلمہ and hundred times درود شریف it’s my understanding that we should engage in ذکر of first کلمہ in the morning درود شریف in the afternoon and then استغفار in the evening as much as we get a chance. Instead of these, I have done ثوابی ذکر.

Am I allowed to make ذکر قلبی imagining that the heart is saying Allah Allah repeatedly as much as possible throughout the day as from past experience this saves me from غفلت significantly more compared to ذکر with tongue?

جواب:

پہلے سوال کا جواب تو یہ ہے کہ یہ ساری چیزیں gradual ہوتی ہیں اور قرآن پاک کے ساتھ جو تعلق ہے، وہ بہت بڑی بات ہے اور اس کے ذریعہ سے ماشاء اللہ! بہت بڑی ترقی ہوتی ہے۔ اس لئے حقیقتِ قرآن ہمارا ایک مراقبہ ہے جو بعد میں کیا جاتا ہے، لیکن بچوں کو نہیں دیا جاسکتا۔ تو ایسی صورت میں اس کے لئے تیاری ہوتی ہے، جیسے یہ بات تو کم از کم ہم سب کو معلوم ہے کہ قرآن اللہ کا کلام ہے اور کلام ایک صفت ہے، تو قرآن اللہ پاک کی صفت ہے اور وہ ہمارے درمیان موجود ہے۔ لہٰذا اس صفت کے ساتھ جتنا تعلق ہوگا، تو اتنا اس صفت کے ذریعہ سے ہم ذات تک پہنچ سکتے ہیں، لیکن یہ وہی کرسکتے ہیں، جو اپنے لطائف کو روشن کر چکے ہوں، مجلّٰی کر چکے ہوں۔ باقی ابھی یہ ہوسکتا ہے کہ اگر اس صورت میں ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کا ذکر کچھ کرلیں، لیکن اس سے پہلے تین سو اور دو سو والا ذکر جو بنیادی ذکر ہے، وہ کرنا پڑے گا، اس کے بعد پھر اگر ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کا ذکر کچھ عرصہ تک کرلیں، تو پھر اللہ پاک کے ساتھ (جو کہ اسم ذات ہے) تعلق ہوجائے گا۔ لہٰذا جب یہ اللہ پاک کی صفت کا سوچ کر قرآن یاد کرے گا کہ یہ اللہ پاک کا کلام ہے جس کو میں یاد کرتا رہتا ہوں اور وہ اس کو سن رہے ہیں، تو پھر اس کے ذریعہ سے اللہ پاک کے ساتھ تعلق ہوجائے گا۔ بہرحال ابھی چونکہ اس کا وقت نہیں ہے، اس وقت بس قرآن پاک یاد کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور یاد کرنے میں صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کی نیت اگر کرلے کہ میں نے اس سے دنیا کا کام نہیں کرنا، بلکہ میں اس سے صرف اللہ پاک کو راضی کرنا چاہتا ہوں، اس سے ان شاء اللہ العزیز اس کو فائدہ ہوگا۔ لیکن جیسے آپ نے کہا تھا کہ کوئی چیز اس کو دوں، تو اس کے لئے کچھ steps ہیں، جو لینے پڑتے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ اصلاحی ذکر جو آپ کو بتایا ہے، وہ آپ کریں گے اور ساتھ تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار کا جو ثوابی ذکر ہے، وہ کریں۔ اور میں نے بتایا تھا کہ ایسے لوگ جو فارغ وقت میں ذکر کرنا چاہیں تو وہ یہ لسانی ذکر کرسکتے ہیں۔ باقی اگر پہلے آپ کے لطائف چل رہے تھے تو پھر یہ آپ کو دیا جاسکتا ہے، لیکن اگر آپ کے لطائف نہیں چل رہے تھے تو پھر پہلے آپ اپنے لطائف کو چلانے کی کوشش کریں اور یہی لسانی ذکر بھی آپ جاری رکھیں، اس لسانی ذکر کی برکت سے ان شاء اللہ! آپ کے لطائف بھی چلیں گے، لیکن اگر آپ کے لطائف چل رہے تھے تو پھر اس کے بارے میں مجھے بتا دیں، تاکہ پھر اس کے حساب سے میں آپ کو بتاؤں۔

سوال نمبر 4:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

I pray you are keeping well dear Sheikh دامت برکاتھم. This is فلاں from the UK. اَلْحَمْدُ للہ my مراقبہ is ongoing and getting better slowly. حضرت جی I was unable to listen to any of your blessed بیانات two weeks ago due to my busy routine and misfortune. This saddens me a lot. What I would have to do then is type your blessed weekly lectures and deliver them for my جمعہ بیان as preparing جمعہ بیان would already take a bit of time. I did so for the last two weeks and اَلْحَمْدُ للہ felt immense happiness for myself and also for the fact that I want your فیض to spread in my locality and the whole world. Is it okay for me to continue this practice? I have sent an example of the typed بیان for the message after this message.

I also had another question dear Sheikh. When I was in school, I used to read the newspaper in my free time to improve my English and it helped me a lot in school. However, I am now unsure if I should restart this as I don’t want the کفر to affect my iman (faith) but at the same time, I want to better my skills to be of service for the Ummah. Kindly advise me. My final year of university starts tomorrow ان شاء اللہ and this is will be my first year back on campus after two years. I wanted to request you for any advice.

جواب:

ماشاء اللہ! آپ نے جو بیانات کو communicate کرنے کا کام شروع کیا ہے، یہ بہت مبارک کام ہے، کیونکہ یہ ہمارے بیان نہیں ہیں، بلکہ ہمارے بزرگوں کے ہیں یعنی یہ ہمارے بزرگوں کے علوم ہیں اور معارف ہیں، جو کہ ان بیانات میں ہوتے ہیں، لہٰذا اگر آپ مجھ سے بزرگوں کے بیانات لے کے سب تک پہنچا رہے ہیں تو یہ بڑی اچھی بات ہے، اس پہ میں مبارکباد دیتا ہوں، اللہ تعالیٰ آپ کو مزید توفیقات سے نوازے۔ دوسری بات جو آپ نے فرمائی ہے کہ انگلش کو improve کرنا چاہتا ہوں، تو یہ بالکل ٹھیک ہے، نیت بالکل اچھی ہے، لیکن اس کے لئے اخبارات ضروری نہیں ہیں، بلکہ اور بھی بہت سارا literature انگریزی میں موجود ہے، بڑے اچھے علماء کی لکھی ہوئی کتابیں ہیں، جو نیٹ پر بھی آج کل مل جاتی ہیں، لہٰذا آپ ان کتابوں کو download کرلیں اور ان کو پڑھنے کی کوشش کرلیں اور پڑھتے رہیں، اس سے ان شاء اللہ! آپ کی انگلش improve ہوتی جائے گی اور یہ کام بھی ہوگا اور جس چیز سے آپ ڈر رہے ہیں وہ چیز بھی نہیں ہوگی ان شاء اللہ العزیز۔

سوال نمبر 5:

السلام علیکم۔ محترم شیخ! امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ محترم! مجھے پانچ پانچ منٹ کے سب مراقبے دیئلے ہیں، اس کے ساتھ چار ہزار بار ’’اَللّٰہ‘‘ کا ذکر دیا گیا تھا اور پندرہ منٹ یہ دیا گیا تھا کہ دل پر فیض آرہا ہے۔ اسے تقریباً دو ماہ ہوگئے ہیں، ذکر محسوس ہوتا ہے، اَلْحَمْدُ للہ! آگے کے لئے رہنمائی فرمائیں۔

جواب:

ماشاء اللہ! بڑی اچھی بات ہے۔ اب جو فیض ہے، اس کے بارے میں عرض کروں کہ اس کو مراقبۂ احدیت کہتے ہیں، تو اب یہ پانچ منٹ کے مراقبے بھی جاری رکھیں اور ساتھ جو ذکر چار ہزار مرتبہ کا ہے، وہ بھی جاری رکھیں اور ساتھ اب اگلا سبق بھی۔ چونکہ پندرہ منٹ کا جو فیض ہے، وہ general فیض تھا یعنی کوئی سا بھی فیض، لیکن اب ایک خاص فیض ہے اور وہ فیض ہے تجلیات افعالیہ کا یعنی اللہ پاک سب کچھ کرتے ہیں، اس کا جو فیض ہے، وہ آپ تصور کریں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کی طرف آرہا ہے اور آپ ﷺ کی طرف سے شیخ کی طرف آرہا ہے اور شیخ کی طرف سے آپ کے لطیفۂ قلب پہ آرہا ہے۔ اب یہ آپ پورا ایک مہینہ کرلیں، پھر بتا دیجئے گا۔


سوال نمبر 6:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی! معمولات اَلْحَمْدُ للہ! معمول کے مطابق ہورہے ہیں، میرا ذکر دو سو مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘، چار سو مرتبہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چھ سو مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور گیارہ ہزار مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘۔ اللہ کے فضل اور آپ کی دعاؤں کی برکت سے مکمل ہو چکا ہے۔ پچھلے مہینے میرا مراقبہ آپ نے چھڑا دیا تھا۔ ذکر میں بیداری بڑھ گئی ہے، کیفیت میں کوئی خاص تبدیلی محسوس نہیں ہو رہی، نمازیوں کے جوتے سیدھے کرنے کا مجاہدہ ابھی جاری ہے۔ میرے لئے آگے کیا حکم ہے۔

جواب:

ماشاء اللہ! ابھی ذکر کو ساڑھے گیارہ ہزار مرتبہ کرلیں اور باقی چیزیں وہی ہوں گی۔

سوال نمبر 7:

السلام علیکم۔ حضرت جی! دعا ہے کہ آپ سلامت رہیں۔ حضرت جی! مجھ میں ہمت کی کمی ہے، میں اپنے اندر ہمت کیسے پیدا کرسکتا ہوں؟

جواب:

جیسے انسان تجارت کرتا ہے، تو جو چیز اس کے پاس موجود ہوتی ہے، وہ اس کو خرچ کرکے پھر اس پہ محنت کرتا ہے، اس سے پھر وہ مزید بڑھ جاتی ہے، اسی طرح آپ میں ہمت موجود ہے، بس اس کو آپ استعمال کرلیا کریں، تاکہ مزید ہمت آپ میں پیدا ہوجائے۔

سوال نمبر 8:

السلام علیکم۔ حضرت جی! میرا نام فلاں ہے اور عمر بائیس سال ہے اور سٹوڈنٹ ہوں۔ حضرت جی! میرا دوسرا ذکر آپ نے تیس دن پہلے دیا تھا یعنی تیسرا کلمہ، درود شریف، استغفار سو سو دفعہ اور ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، ’’حَقْ‘‘ اور ’’اَللّٰہ‘‘ بھی سو سو دفعہ۔ اَلْحَمْدُ للہ! یہ مکمل ہوچکا ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ مجھے اگلا ذکر بتائیں۔ دوران ذکر نیند آجاتی ہے، جس کی وجہ سے مشکل پیش آتی ہے، براہِ کرم اس کا کوئی حل بتا دیں۔

جواب:

اب آپ نے تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار والا ذکر سو سو دفعہ تو ان شاء اللہ عمر بھر کرنا ہے اور نماز کے بعد والا ذکر جو آپ کو پہلے دیا تھا، وہ بھی آپ جاری رکھیں۔ اس کے علاوہ اب ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ دو سو مرتبہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ سو مرتبہ آپ شروع کرلیں۔ یہ ایک مہینے کے لئے ہے۔ باقی جو آپ کو اس میں نیند آتی ہے، تو اس میں یہ دیکھیں کہ کہ آپ نے کہیں ایسا وقت تو نہیں چنا جس میں نیند غالب ہوتی ہے؟ لہٰذا اس وقت کو بہتر وقت میں transfer کرلیں اور اگر پھر بھی نیند آتی ہے تو پھر اس سے پہلے کوئی چائے وغیرہ پی لیا کریں، تاکہ آپ fresh ہو کر ذکر کرسکیں۔

سوال نمبر 9:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

نمبر 1: لطیفۂ قلب دس منٹ ہے۔ مہینے کے درمیان میں کبھی کبھی محسوس ہوتا تھا، مگر اب محسوس نہیں ہوتا۔

جواب:

ابھی لطیفۂ قلب پندرہ منٹ کرلیں۔

نمبر 2: اس بچی کا ابتدائی وظیفہ بلاناغہ پورا ہوگیا ہے۔

جواب:

ابھی پھر ان کو تیسرا کلمہ، درود شریف، استغفار سو سو دفعہ بتا دیں۔

نمبر 3: ابتدائی چار لطائف پر دس منٹ ذکر اور لطیفۂ اخفیٰ پر پندرہ منٹ ہے، سب پر محسوس ہوتا ہے۔

جواب:

اب سارے لطائف کے اوپر دس دس منٹ ذکر اور مراقبۂ احدیت دے دیں۔

نمبر 4: لطیفۂ قلب دس منٹ، لطیفۂ روح پندرہ منٹ ہے، محسوس ہوتا ہے۔ جواب:

اب دونوں لطائف پر دس دس منٹ اور لطیفۂ سر پر پندرہ منٹ بتا دیں۔

نمبر 5: تمام لطائف پر پانچ منٹ ذکر اور مراقبہ عبدیت ہے۔ مراقبہ کے دوران اور مراقبہ سے باہر ہر حال میں یہ محسوس ہوتا ہے کہ میرے سارے اعضاء ظاہری و باطنی اللہ کے سامنے سر بسجود ہیں۔

جواب:

ماشاء اللہ! اب اس مراقبہ عبدیت میں مراقبہ دعائیہ بھی شامل کرلیں یعنی اس میں دعا کرلیا کریں بغیر ہونٹ ہلائے، دل ہی دل میں دعا کرنی ہے۔

سوال نمبر 10:

السلام علیکم۔ حضرت صاحب! ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ دو سو مرتبہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ سو مرتبہ ہے۔

جواب:

ابھی اس طرح کرلیں کہ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ تین سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ تین سو مرتبہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ سو مرتبہ اور سو بار تیسرا کلمہ، سو بار درود شریف، سو بار استغفار کریں اور یہ عمر بھر کے لئے جاری رہے گا ان شاء اللہ۔ اور نماز کے بعد والا ذکر بھی عمر بھر جاری رہے گا۔

سوال نمبر 11:

ایک سالک کا سوال آیا تھا جو کہ حضرت نے مجلس میں نہیں سُنایا، بلکہ اُس کا صرف جواب حضرت نے دیا ہے۔

جواب:

آپ اس طرح کرلیں کہ پہلے تو آپ وقت پہ جتنا میں نے آپ کو ذکر کرنے کا بتایا ہے، وہ کرلیں، اس کے علاوہ مختلف اوقات میں تقریباً آدھا گھنٹہ سارا collectively بھی آپ اپنے قلب والا جو ذکر ہے، اس کو feel کرنا شروع کرلیں۔ اس پہ ان شاء اللہ! پھر بعد میں بات کریں گے۔

سوال نمبر 12:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔

حضرت! مراقبہ دعائیہ کیا ہے؟ وضاحت فرما دیں۔

جواب:

مراقبہ دعائیہ یہ ہے کہ زبان نہ ہلائیں، بس دل ہی دل میں جو دعائیں کرنی ہوں وہ کریں، یہ مراقبہ دعائیہ ہے،۔ اس کو مراقبہ عبدیت کے ساتھ شامل کرلیں۔

سوال نمبر 13:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ حضرت جی! میں صحرائے عرب میں ہوں، اللہ کی بہت کرم نوازی ہے اور ہر طرح سے آسانی والا معاملہ ہے۔ کافی عرصہ بعد وظیفہ میں ترتیب بن رہی ہے، آپ کی توجہ کا طالب ہوں، ایک مکمل مختلف حیثیت سے کام کررہا ہوں، مشکل کچھ نہیں ہورہا، مگر فی الحال ساتھیوں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے، دعا کریں کہ اللہ پاک گرہ کھول دے۔

جواب:

اگر اللہ پاک نے آپ کو فرصت دی ہے اور کام کرسکتے ہیں اور آپ dependent ہیں اور وہاں پر ٹائم بھی آپ کے پاس ہوگا، تو جو آپ کو میں نے ذکر دیا ہے، اس ذکر کو باقاعدگی کے ساتھ کریں اور اپنا رابطہ بھی رکھیں۔ ساتھ یہ بھی کہ جو معمولات کا چارٹ ہے، اس کو بھی fill کرلیا کریں اور اس سلسلہ میں اگر پوچھنا ہو تو مجھ سے پوچھ لیجئے، ان شاء اللہ! میں بتا دوں گا۔

سوال نمبر 14:

السلام علیکم۔ حضرت صاحب! امید کرتا ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ حضرت! میرے بیٹے فلاں کا وظیفہ آج تیسرا دن ہے کہ پورا ہوچکا ہے اور میری اہلیہ کو کل چالیس دن پورے ہوگئے تھے، اس کے بعد کون سا وظیفہ شروع کیا جائے؟

جواب:

اول تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ نمبر سوال و جواب کا نمبر نہیں ہے، اس میں میسج کرنے کی صورت جواب لیٹ ہوسکتا تھا، مگر یہ تو اچھا ہوا کہ میری اس پہ نظر پڑ گئی ہے، ورنہ یہ اس وقت read نہیں ہوتا۔ اس لئے آئندہ کے لئے جو نمبر ہے، اس پر آپ send کرلیا کریں، نمبر میں آپ کو بھیج دیتا ہوں۔ نمبر یہ ہے: 03155195788 تو اب اس کے Whatsapp پر بھیج دیا کریں۔

باقی جو آپ کے بیٹے والا ذکر ہے، وہ کیا ہے؟ وہ آپ نے نہیں لکھا، اس لئے وہ بھیج دیجئے گا۔ البتہ جو اہلیہ کا چالیس دن کا ذکر پورا ہوگیا ہے، اس کے لئے میں عرض کرسکتا ہوں کہ وہ اب تیسرا کلمہ، درود شریف، استغفار سو سو دفعہ کرلیں اور یہ پوری عمر کریں اور نماز کے بعد والا جو ذکر ہے، وہ بھی پوری عمر کرتی رہیں گی۔ البتہ اب دس منٹ کے لئے کوئی وقت فارغ کر کے روزانہ آنکھیں بند، زبان بند، قبلہ رخ بیٹھ کر یہ تصور کریں گی کہ میرے دل میں زبان بن گئی ہے اور وہ ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کررہی ہے اور وہ اس کو سن رہی ہے، بس اس کو سننے تک رکھیں، کروانے کی کوشش نہ کریں، یہ خود بخود ہوتا رہے گا، ان شاء اللہ! کچھ عرصہ بعد شروع ہوجائے گا، بس پابندی کے ساتھ اس کے لئے بیٹھ جایا کریں اور یہ تصور کریں کہ وہاں پر ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ ہورہا ہے۔

وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ

سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات - مجلسِ سوال و جواب