محبت رسول ﷺ کا عملی تقاضا

جمعہ بیان

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی

یہ بیان رسول اللہ ﷺ کی ولادت کے مہینے میں آپ ﷺ کی ذات مبارکہ اور سنت کی اہمیت پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس میں حضور اکرم ﷺ کو عالمین کے لیے رحمت قرار دیا گیا ہے، اور یہ واضح کیا گیا ہے کہ آپ ﷺ کے طریقوں کی پیروی ہی انسان کے لیے دنیا و آخرت میں رحمت کا باعث ہے۔ ایمان کی کاملیت کے لیے آپ ﷺ سے والہانہ محبت کو بنیادی شرط قرار دیا گیا ہے، جو والدین، اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر ہو۔ بیان کے مطابق، اللہ تعالیٰ سے محبت حاصل کرنے کا واحد راستہ آپ ﷺ کی سنت پر عمل کرنا ہے، جس کے ذریعے انسان اللہ کا محبوب بن سکتا ہے۔ قیامت کے دن انسان سے وقت، مال کمانے اور خرچ کرنے، علم اور جسم کے استعمال جیسے اختیاری اعمال کے بارے میں سوال کیا جائے گا، اور ان تمام شعبوں میں سنت نبوی ﷺ کی پیروی کو ہی کامیابی کی کنجی بتایا گیا ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ سنت کا طریقہ ہر معاملے میں سب سے آسان اور بہترین ہوتا ہے، جبکہ نفسانی خواہشات کی پیروی بظاہر آسان لگنے کے باوجود درحقیقت مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ اذان کے جواب میں آپ ﷺ کے سکھائے ہوئے مسنون طریقے کو اپنانے کی تلقین کی گئی ہے، اور یہ بتایا گیا ہے کہ نیت کی صداقت کے ساتھ ساتھ عمل کا طریقہ بھی سنت کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ مجموعی طور پر، یہ بیان اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ اللہ کے کلام اور رسول اللہ ﷺ کی سنت پر عمل کرنا ہی حقیقی کامیابی اور رحمت کا باعث ہے۔