سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات

مجلس نمبر 541

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

سوال نمبر 1:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ حضرت جی! دل پر ذکر محسوس ہوتا ہے لیکن زبان کے ذکر کی طرح محسوس نہیں ہوتا، بلکہ دل پر دھیان رکھنے سے ہلکی سی حرکت اور ٹھنڈک سی محسوس ہوتی ہے۔ براہ مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

جواب:

بس اس میں یہی ہوتا ہے کہ آپ کو ما شاء اللّٰہ احساس ہو کہ مراقبے کے وقت آپ کو اللّٰه یاد آرہا ہے۔ یعنی اللّٰه کی طرف دھیان ہو۔ بس یہ کافی ہے۔ ان شاء اللّٰه یہ آگے بڑھے گا۔

سوال نمبر 2:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! نام فلاں، تعلیم ایم بی اے، شہر فیصل آباد۔ الحمد للّٰه، اللّٰہ کے فضل و کرم سے نواں ذکر مکمل ہوگیا ہے۔ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو بار، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو بار، ’’حَقْ‘‘ چھ سو بار، ’’اَللّٰہ‘‘ پانچ سو بار اور روزانہ کی تسبیحات معمول کے مطابق جاری ہیں۔ ذکر خفی اللّٰه لطیفہ قلب پر دس منٹ، لطیفہ روح پر پندرہ منٹ ہے۔ ذکر کے دوران لطیفہ روح بھی لطیفہ قلب کے طرح دھڑکتا ہے اور ہلکا ہلکا پھڑپھڑاتا محسوس ہوا۔ کبھی کبھی چبھن بھی محسوس ہوئی۔ پندرہ منٹ کے لطیفہ روح کے ذکر کے علاوہ اوقات میں جب لطیفہ قلب میں ذکر محسوس ہوتا ہے اس کے ساتھ ہی لطیفہ روح میں بھی ایسے ہی محسوس ہوتا ہے۔ جب میں آنکھیں بند کرکے ذکر کروں تو کچھ دیر بعد خیالات آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ کبھی کبھی طبیعت میں جلد بازی آجاتی ہے کہ وقت جلدی سے گزر جائے۔ کھلی آنکھوں سے eye اور mind کو ایک جگہ focus کے ذکر کروں تو خیالات بہت کم آتے ہیں۔

جواب:

اصل اور بنیادی بات یہ ہے کہ آپ کو توجہ و یکسوئی حاصل ہو۔ اگر وہ آپ کو کھلی آنکھوں سے محسوس ہوتی ہے تو آپ کھلی آنکھوں سے کرلیا کریں۔ آنکھیں بند کرنا لازم نہیں ہے، یہ صرف اسی مقصد کے لئے ہوتا ہے کہ یکسوئی حاصل ہو اور آپ اُدھر اِدھر کی چیزوں میں نہ پھنسیں۔ اگر آپ ایسی جگہ بیٹھے ہوں جہاں آپ کی نظر کسی اور چیز پر نہیں پڑ رہی اور آپ کو توجہ زیادہ محسوس ہورہی ہو تو آپ اس طریقے سے کریں۔

سوال نمبر 3:

میں نے تہجد کے وقت خواب میں دیکھا کہ ایک شخص مجھے چابک سے بہت غصے اور شدت سے بہت دیر تک مارتا ہے اور میرے نفس پر بھی مارتا ہے۔ میں ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کا ورد کرنے لگتا ہوں تو وہ غصے سے مجھے دیکھتا ہے۔ میں دل میں زور زور سے ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کا ورد جاری رکھتا ہوں۔ جب آنکھ کھلی تب بھی دل میں یہ ورد جاری تھا۔ رہنمائی فرمائیں، اللّٰه جزائے خیر دے۔

جواب:

ما شاء اللّٰہ، اللّٰه جل شانہ نفس کو قابو کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اس کام کو جاری رکھیں۔

سوال نمبر 4:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ، حضرت جی میں اپنا ایک مسئلہ آپ کے ساتھ share کرنا چاہتا ہوں۔ حضرت جی میں مدرسے میں طالب علموں کو حفظ کرواتا ہوں لیکن یہ میرے لئے بہت مشکل ہے، کیونکہ مجھے شیطانی وسوسے بہت آتے ہیں جو میرے کنٹرول سے باہر ہیں۔ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ مجھے کوئی ایسا طریقہ یا کوئی ایسا وظیفہ بتائیں جس کی وجہ سے میں گناہوں سے بچ سکوں۔ جزاکم اللّٰه خیراً۔

جواب:

ما شاء اللّٰہ! آپ نے مقصد بالکل صحیح بتایا ہے، مقصد گناہوں سے بچنا ہے، کیونکہ اصل بات یہی ہے کہ انسان بندگی حاصل کرے اور جب بندگی حاصل ہوتی ہے تو انسان گناہوں سے بچتا ہے۔ کیونکہ جب انسان اپنے آپ کو اللّٰه کا بندہ سمجھے گا تو اللّٰه پاک کی نافرمانی نہیں کرے گا۔ لیکن اس مقصد کو کو حاصل کرنے کا جو ذریعہ آپ نے پوچھا ہے، اس میں مسئلہ ہے۔ کیونکہ یہ چیز وظیفوں سے حاصل نہیں ہوتی، یہ چیز نفس پر قابو پانے سے حاصل ہوتی ہے۔ حدیث شریف میں بھی فرمایا گیا ہے کہ عقل مند وہ ہے جس نے نفس پر قابو پا لیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ نفس پر قابو پانا ہی اصل چیز ہے۔ اس کے لئے جو محنت ہوتی ہے اس کو سلوک طے کرنا کہتے ہیں۔ سلوک میں دس مقامات طے کرنے ہوتے ہیں، جس کا ایک مخصوص طریقہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کا کسی کے ساتھ اصلاحی تعلق ہے تو اس کے ساتھ اس تعلق کو مضبوط کرلیں اور اپنے سلوک کی تکمیل کروا لیں۔ یہ چیزیں اس طریقے سے کنٹرول ہو جاتی ہیں۔ وظائف سے یہ کنٹرول نہیں ہوا کرتیں۔

سوال نمبر 5:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! مجھے کہانیاں لکھنے کا شوق ہے، میں اپنے اس شوق کو صحیح طریقے سے کیسے utilize کروں کہ یہ وقت کا ضیاع بھی نہ ہو اور دین کی خدمت بھی ہو؟ جزاک اللّٰہ۔

جواب:

حکایاتِ سعدی ایک کتاب ہے جس میں سبق آموز کہانیاں ہیں۔ اس سے آپ کو رہنمائی حاصل ہو جائے گی کہ کہانیاں سبق آموز کیسی ہوتی ہیں۔ پھر اگر آپ اس رنگ میں کہانیاں لکھنا شروع کرلیں تو بالکل ٹھیک ہے۔ بچوں کے لئے ویسی لکھ لیا کریں کیونکہ بچے کہانیوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ میرے خیال میں حکایات سعدی شاید net پر بھی available ہوگی۔ اس کو search کرکے دیکھ لیں۔

سوال نمبر 6:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ حضرت! میں مسجد رحمانیہ سے فلاں ہوں۔ اللّٰه کے فضل سے میرا ذکر دو سو، چار سو، چھ سو اور ساڑھے چار ہزار، اس کے علاوہ بیس منٹ دل پر، بیس منٹ روح پر مراقبہ مکمل ہوچکا ہے۔ ذکر بہت کم محسوس ہوتا ہے، گزارش ہے کہ اگلا ذکر تجویز فرما دیں۔

جواب:

اب آپ دل پر صرف دس منٹ کرلیں اور روح پر آدھا گھنٹہ کرلیں تاکہ روح والا ذکر پکا ہو جائے۔ باقی چیزیں ان شاء اللّٰه وہی ہوں گی۔

سوال نمبر 7:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ

I pray you and your loved ones are well my dear شیخ. This is فلاں from UK. I have completed my month's ذکر of two hundred, four hundred, six hundred and hundred. I agree to inform you that I missed three days of ذکر after hearing your response to others when they miss their ذکر. I know that this has only harmed me and I have wasted my time that slowed down my progress to cure علاج. I have now made a strong intention to never ever miss a day again no matter what ان شاء اللّٰه. I have had a consistent month dear شیخ. Some days and weeks I find myself living my life as if قیامہ is right before my eyes and that is about to occur. On these days I pray my صلوۃ with immense خشوع, my eyes tear up immediately and keep myself in a state of ذکر. On other days, I live more carelessly. I was doing well in terms of staying away from distractions but some days especially recently, I find myself wasting an hour or two on YouTube, WhatsApp or missing صلوۃ with جماعت. Yesterday was my worst day while I was traveling in Manchester because I missed my عصر صلوۃ accidently as the صلوۃ time was different there.

In terms of ذکر I do feel all parts of the ذکر have an effect on me and last Friday night when I was traveling I went into a state where I felt great desire, love and enjoyment in saying and remembering the name of اللّٰه for two to three hours until I fell asleep in the car. Also, I hate when people talk excessively about the دنیا for example, with regards to cards and phones and enjoy and take interest whenever anything regarding دین is mentioned. Kindly advise me further. I also have two questions dear شیخ

جواب:

سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ ہمیں جو چیزیں اللّٰه پاک کی طرف سے ملتی ہیں وہ اللّٰه پاک کی نعمت ہیں، ان پر اللّٰه پاک کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ اور جو چیزیں miss ہوتی ہیں وہ ہماری کمی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ اللّٰه پاک بعض دفعہ بغیر محنت کے یہ چیزیں دیتا ہے تاکہ انسان کو پتا چل جائے کہ یہ چیزیں کس طرح کی ہوتی ہیں، یعنی اس کو یہ خیالی نہ لگیں۔ کیونکہ انسان نے کسی چیز کو نہ دیکھا ہو تو بعض دفعہ اسے لگتا ہے کہ یہ خیالی ہے، یہ تو ہو نہیں سکتا۔ اللّٰه تعالیٰ بعض مرتبہ بغیر محنت کے یہ اس لئے دیتے ہیں تاکہ اس کو معلوم ہو جائے کہ یہ چیزیں حقیقت میں موجود ہیں۔ اس کے بعد ان کو اٹھا لیتے ہیں تاکہ انسان خود اپنی ہمت اور کوشش سے ان کو حاصل کرلے۔ آپ کے ساتھ بھی ایسے ہی ہوا ہے۔ اس وجہ سے اب آپ ان شاء اللّٰه ارادے اور تیاری کے ساتھ ان کاموں کو کریں تاکہ آپ کی واقعی ترقی ہو۔ غیر اختیاری چیز میں کوئی اجر نہیں ہوتا لیکن اس میں اثر ضرور ہوتا ہے، یعنی آپ آئندہ کے لئے اس سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ لیکن جو چیز آپ اپنے اختیار سے ہمت کرکے حاصل کریں گے وہ اصل چیز ہوگی۔ اس لئے آپ ارادہ کرلیں ان شاء اللّٰه العزیز آپ کو اس کا فائدہ ہوگا۔ ذکر اب ان شاء اللّٰه دو سو، چار سو، چھ سو اور تین سو کرلیں اور باقی چیزیں وہی کرلیں۔ اب آپ کے سوالوں کے طرف آتے ہیں

نمبر 1:

Dear شیخ I Know I have benefited immensly from ذکر and I do it only due to your instructions but just for اطمینان قلب. How and why do we do it?

جواب:

ذکر کا اصل مقصد یہ ہے کہ اللّٰه پاک کے ساتھ انسان کا جو عابد و معبود کا رشتہ ہے وہ انسان کو محبت کی وجہ سے سمجھ آجائے۔ ذکر سے محبت حاصل ہوتی ہے، تو اس محبت کی وجہ سے اس رشتے کا پتا چلتا ہے۔ چونکہ انسان کا اللّٰہ پاک کے ساتھ کوئی مرئی رشتہ نہیں ہے، بلکہ یہ رشتہ خالق و مخلوق، عابد و معبود، اور محب و محبوب والا ہے، لہٰذا انسان محبت کے ذریعے سے جو عبدیت حاصل کرتا ہے وہ گویا کہ نفس کو عبدیت کے لئے تیار کرتا ہے۔ آپ جو ذکر اذکار کرتے ہیں اس کا فائدہ یہ ہے اس سے آپ کا نفس فوری طور پر سلوک طے کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے۔

نمبر 2:

Thoughts are whispers from شیطان sometimes for long periods on my mind, which is that I felt more piety in the past though I was not paying as much attention with regards to my duty to اللّٰه. Whereas now despite I am trying to remember and please اللّٰه all the time I do not feel any piety in me at all. Why is this?

جواب:

اگر کسی کی آنکھیں بند ہوں اور اس کو یہ پتا نہ چلے کہ اس کے قریب سانپ یا مچھر یا کوئی اور بری چیز ہے جس سے اسے بچنا چاہیے تو اپنے آپ کو محفوظ سمجھے گا۔ لیکن جیسے ہی اس کی آنکھیں کھلیں گی اور اس کو پتا چلے گا تو وہ ڈر جائے گا۔ اب اگر وہ یہ کہے کہ میری آنکھیں کیوں کھلیں؟ آنکھیں بند ہی رہتیں، میں آرام میں تھا، خواہ مخواہ میں نے خود کو بے آرام کردیا، تو یہ غلط بات ہے۔ کیونکہ پہلے وہ محفوظ نہیں تھا، اب محفوظ ہوگیا۔ اسی طریقے سے انسان جس وقت غافل ہوتا ہے تو غفلت کی وجہ سے وہ اپنے آپ کو تھوڑی تھوڑی چیزوں سے بھی اچھا محسوس کرتا ہے لیکن جس وقت وہ غفلت سے نکل آتا ہے اور اللّٰه تعالیٰ کی محبت کی حقیقت اس کو ملنے لگتی ہے اور اس کو عبدیت اور عابد و معبود کا سلسلہ معلوم ہونے لگتا ہے تو وہ ہر کام کو غلط سمجھتا ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ میں نے اس کا حق ادا نہیں کیا۔ یہ فی الحال شروعات ہی ہے، ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، لیکن کم از کم آپ کو اپنی حقیقت کا پتا چلنا شروع ہوگیا کہ مجھ سے بہت ساری چیزیں miss ہورہی ہیں۔ اس احساس و ادراک کو ختم نہیں ہونا چاہیے بلکہ مزید بڑھنا چاہیے، لیکن اس کے مطابق عمل بھی ہونا چاہیے۔

سوال نمبر 8:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ، الحمد للّٰہ! ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو، ’’حَقْ‘‘ چار سو اور ’’اَللّٰہ‘‘ سو مرتبہ پڑھتے ہوئے ایک ماہ ہوگیا ہے۔

جواب:

ابھی آپ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ‘‘ دو سو، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو، ’’حَقْ‘‘ چھ سو اور ’’اَللّٰہ‘‘ سو مرتبہ شروع کرلیں۔

سوال نمبر 9:

السلام علیکم حضرت جی! جوڑ میں پہلی بار ذکر سے پہلے شجرہ سنا۔ اس کے بارے میں کچھ رہنمائی فرما دیں کہ کیا یہ انفرادی ذکر سے پہلے بھی پڑھ سکتے ہیں؟ اور ایصال ثواب کا کیا طریقہ ہے؟

جواب:

ما شاء اللّٰہ! آپ نے اچھا سوال پوچھا۔ آپ ذکر سے پہلے یہ شجرہ پڑھ سکتے ہیں۔ ایصال ثواب کا طریقہ یہ ہے کہ انسان ایک دفعہ سورۂ فاتحہ اور تین دفعہ سورۂ اخلاص پڑھ کر اس کا ثواب آپ ﷺ کو، تمام انبیاء کرام کو، تمام صحابہ کرام کو اور چاروں سلسلوں کے مشائخ کو ہدیہ کردے۔ اس کے بعد ذکر کرلیا کریں۔

سوال نمبر 10:

السلام علیکم

My dear respected مرشد دامت برکاتہم I hope you are well ان شاء اللّٰه

حضرت جی دامت برکاتہم how much قرآن تلاوت should each سالک read on a daily basis? جزاک اللّٰہ

جواب:

It depends upon the condition of the person. Some people are very busy and some people are not that busy. Some people have very slow speed while some people have very good speed. So if the person has good speed, he should recite at least one جزء daily If he is slow then one quarter. ان شاء اللّٰه

سوال نمبر 11:

السلام علیکم حضرت شاہ صاحب! الحمد للّٰہ آپ کی برکت سے دو سو، چار سو، چھ سو اور تین ہزار مرتبہ ذکر کو ایک ماہ اور دس دن ہوگئے ہیں۔ آپ کی برکت سے ذکر بلا ناغہ جاری ہے۔ ایک پریشانی ہے کہ سگریٹ پینا دوبارہ شروع کردیا ہے۔ رہنمائی کی درخواست ہے۔

جواب:

آپ کی سب سے بڑی رہنمائی تو آپ کا ضمیر کررہا ہے کہ آپ کو یہ برا لگ رہا ہے۔ آپ ضمیر کی آواز پہ لبیک کہہ کر یہ چیزیں چھوڑ دیں تاکہ آپ کا ضمیر strong ہو اور آپ کو آئندہ بھی بری چیزوں سے منع کرتا رہے۔

سوال نمبر 12:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ، شاہ صاحب! الحمد للّٰہ میرا ایک مہینہ ہوگیا ہے، وزیر کا بتایا ہوا ذکر کرتا ہوں۔ دو سو، چار سو، چھ سو، ساڑھے تین ہزار، اسم ذات اللّٰه کا دس منٹ کا مراقبہ اور پندرہ منٹ لطیفہ روح کا مراقبہ۔ لطیفہ روح جب سے شروع کیا ہے بہت بوجھ محسوس ہورہا ہے اور دل شدت سے شہوت اور بدنظری کی طرح مائل ہورہا ہے اور باوجود احتیاط کے صرف internet پر بدنظری ہورہی ہے۔ گھر سے دور روزگار ہے، دو تین ہفتوں کے بعد واپسی اور بیگم سے ملاقات ہوئی اور چار دن ناغہ ہوا۔ اس شکایت اور بوجھ کے باوجود لطیفہ روح شروع کرنے کے بعد یکسوئی کی شکایت نہیں رہی اور ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ محسوس ہوتا ہے۔ لطف بھی آتا ہے لیکن نفس کا جھکاؤ شہوت کی طرف بہت زیادہ ہے۔ سخت الجھن اور احساسِ گناہ و ندامت بھی محسوس ہوتی ہے۔

جواب:

دراصل حفاظت اللّٰہ پاک کی طرف سے نعمت ہوتی ہے۔ اللّٰه پاک جب کسی کو اس رخ پہ لانا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنا علاج کرلے تو اس کی indications کروا دیتے ہیں۔ اگر آپ کو indication ہورہی ہے کہ یہ خطرناک چیز ہے اور اس میں پڑنے کی بجائے اس سے بچنا چاہیے تو آپ اس کی ضد پہ عمل کرلیں۔ ہومیو پیتھی کا علاج، علاج بالمثل ہوتا ہے۔ جب یہ علاج شروع ہوتا ہے تو بیماری بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے مریض پریشان ہو جاتا ہے، لیکن ڈاکٹر پریشان نہیں ہوتا، وہ کہتا ہے کہ ما شاء اللّٰہ یہ proving ہورہا ہے۔ تو ما شاء اللّٰه آپ کے ساتھ بھی proving ہورہا ہے، اس لئے آپ اس میں پڑنے کی بجائے اس سے بچیں تاکہ تقوی کے زور سے آپ کی مزید تمام چیزیں دب جائیں اور آپ کو مزید تقوی حاصل ہو جائے۔ ان چیزوں کو دبانے میں ہی آپ کا فائدہ ہے۔

سوال نمبر 13:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ، محترم حضرت جی! ہماری کلاس کا دورانیہ ایک گھنٹہ بیس منٹ ہوتا ہے۔ کسی دن چار چار کلاسیں بھی ہوتی ہیں اور کم از کم ایک کلاس ہوتی ہے۔ امید ہے میں اپنی کلاس کی حالات پیش کرنے میں کچھ کامیاب ہوا ہوں۔ اس سلسلے میں آپ سے رہنمائی کی گزارش ہے۔ اللّٰه تعالیٰ آپ کو حفظ و امان میں رکھے۔

جواب:

آپ سے ان شاء اللّٰه میں اس پر بات کرلوں گا۔

سوال نمبر 14:

ایک سالک کا سوال آیا تھا جو کہ حضرت نے مجلس میں نہیں سُنایا، بلکہ اُس کا صرف جواب حضرت نے دیا ہے۔

جواب:

آپ کا سوال فتویٰ سے تعلق رکھتا ہے، اس وجہ سے آپ کسی مفتی سے پوچھ لیں۔ اس میں بہتر مفتی دارالعلوم کراچی کے مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم ہیں، ان سے پوچھ لیں، ورنہ پھر دارالعلوم کراچی کے دار الافتاء سے رابطہ کرلیں۔ جو لوگ اس field کے ماہر ہیں وہ ان شاء اللّٰه آپ کو اس کا جواب دے دیں گے۔

سوال نمبر 15:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ، حضرت جی! گزشتہ احوال میں فجر کی نماز میں سستی دور کرنے کے لئے آپ نے دوبارہ تکبیر اولی سے نماز کی ادائیگی کی تاکید فرمائی تھی۔ الحمد للّٰہ گزشتہ جمعرات کو چلہ پورا ہوا، وضو اور نماز کے اوقات میں تبدیلی سے تین یا چار نمازوں میں تکبیر اولی میں شامل نہ ہوسکا۔ ان شاء اللّٰه پوری کوشش اور توفیق خداوندی سے جاری رکھنے کا عزم و ارادہ ہے۔ ذکر دو سو، دو سو، دو سو اور چھ ہزار ہے۔ یکسوئی کم ہے۔ اکثر بیانات online سنتا ہوں۔ مختلف اوقات اور حالات میں مختلف رذائل سے سامنا رہتا ہے، لہٰذا شروع کرنے کے بارے میں پریشانی رہتی ہے کہ کون سے رذائل پہلے بتائے جائیں اور کون سے بعد میں۔

جواب:

آپ اپنے سارے رذائل کو Priority wise لکھ لیں۔ اس کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ جو بھی آپ کو یاد آتے رہیں ان کو لکھتے رہیں، پھر ان کو Priority order سے arrange کرلیں اور مجھے بھیج دیں۔

سوال نمبر 16:

ایک سالک کا سوال آیا تھا جو کہ حضرت نے مجلس میں نہیں سُنایا، بلکہ اُس کا صرف جواب حضرت نے دیا ہے۔

جواب:

لطائف کا ذکر وہی رہے گا یعنی لطیفہ قلب دس منٹ اور لطیفہ روح پندرہ منٹ۔ فی الحال آپ اس کو ایک مہینہ مزید کرلیں اور پھر ان شاء اللّٰه مجھے بتا دیں۔ لیکن اس دوران ان چیزوں کو قابو کرنے کی کوشش کریں۔

سوال نمبر 17:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ، مجھے زیادہ خیالات محسوس ہوتے ہیں اور ذکر بوجھ دار ہیں، لیکن الحمد للّٰہ ناغہ نہیں ہوتا۔ میں دوران ذکر اچھے خیالات کا عادی ہوگیا ہوں۔ بلکہ میں ان کا خواہش مند رہتا ہوں ورنہ بوسیدہ چہرہ کے ساتھ کڑھتا رہتا ہوں۔ نیند مجھے ہمیشہ آتی ہے جس کی وجہ سے میں کڑھتا رہتا ہوں۔ عام طور پر دوران ذکر ایک اچھا سا خیال آتا ہے جس کو میں اصلاح کے لئے فائدہ مند سمجھتا ہوں اگرچہ وہ عام سا خیال ہو۔ دن میں مجھے سوچیں اور خیالات آتے رہتے ہیں لیکن محسوسات نہیں ہوتے۔ کبھی کبھی آپ کے بیانات سن کر مجھے جذب آ جاتا ہے جو کہ پہلی دفعہ نفس کے خلاف چلتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے۔ کبھی کبھار یہ جذب ایک دو دن یا تین دن تک چلتا ہے، پھر میں تھک چلتا ہوں اور جذب ختم ہو جاتا ہے جس سے میرے نفس کو آرام آتا ہے۔ دن کے دوران شعور کے سارے خیالات بیانات کے بارے میں ہوتے ہیں اور کبھی کبھی خاص خیالات بھی آتے ہیں جبکہ رات کے وقت بہت برے اور شہوانی خیالات آتے ہیں جن کے ساتھ میرا مسلسل جہاد ہے۔ کبھی وہ غالب آ جاتے ہیں اور کبھی میں توبہ کرتا ہوں تو اللّٰه کے فضل سے میں بچ جاتا ہوں۔ عمل نیک ہو یا برا ہمیشہ مجھ سے یہ ناپسندیدہ سا بوجھ لگا رہتا ہے جو مجھ سے سوائے نیند کی حالت کے کبھی نہیں جاتا۔ نیند کے بعد دوبارہ خیالات شروع ہو جاتے ہیں۔

جواب:

دیکھیں ہر انسان کی طبیعت کے مطابق ہی اس کی تربیت ہوتی ہے۔ جیسے کرونا آیا تو بہت سارے ڈاکٹروں نے اس پر تبصرے کیے، میرے ایک جاننے والے ڈاکٹر نے یہ تبصرہ کیا کہ:

We have to live with it now.

یعنی یہ چیز رہے گی، ہمیں اس کے ساتھ رہنا ہے۔ اس وجہ سے آپ کو ان کی tension نہیں لینی چاہیے، کیونکہ tension سے یہ بڑھیں گے۔ آپ نے ان کے ساتھ رہنا ہے۔ برے خیالات کو بس خیالات سمجھ کر ignore کرنا چاہیے اور اچھے خیالات سے فائدہ حاصل کرنا چاہیے۔ بس اس بات پر عمل کریں اور tension نہ لیں۔ آپ کا ذکر جو دو سو، چار سو، چھ سو اور ہزار تھا، اب اس کو دو سو، چار سو، چھ سو اور پندرہ سو کرلیں۔

سوال نمبر 18:

السلام علیکم! اہل تشیع نو ربیع الاول کو جو عید شجاع مناتے ہیں، یہ کیا ہے؟

جواب:

یہ اہل تشیع سے پوچھ لیں، جو وہ بتائیں مجھے بھی بتا دیجئے گا۔

سوال نمبر 19:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ حضرت جی! الحمد للّٰہ معمولات پر اللّٰه نے اپنے فضل اور آپ کی تربیت کی برکت سے استقامت عطا فرمائی ہے۔ معمولات میں ناغہ نہیں کیا۔ کبھی کبھار کچھ سمجھ نہیں آتا بس حیرت کی سی کیفیت ہوتی ہے۔ میرا ذکر ایک مہینے کے لئے یہ تھا: دو سو، چار سو، چھ سو اور اٹھ ہزار مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘ اور پندرہ منٹ کا مراقبہ یعنی دل میں ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کو محسوس کرنا اور ہر نماز کے بعد ایک سانس میں ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ پچھتر مرتبہ۔ یہ اللّٰه کے فضل اور آپ کی دعاؤں سے ہوگیا۔ نمازیوں کے جوتے سیدھے کرنے کا مجاہدہ بھی جاری ہے۔ فی الحال دل میں ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ محسوس نہیں ہورہا۔ حضرت جی! ایک مہینے سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے، مجھے مزید معمولات نہیں ملے۔

جواب:

اب آپ اللّٰه ساڑھے آٹھ ہزار مرتبہ کریں باقی چیزیں ان شاء اللّٰه یہی ہوں گی جو ابھی آپ کررہے ہیں۔

سوال نمبر 20:

حضرت میرا ذکر دو سو، چار سو، چھ سو اور سو ہے، آگے رہنمائی فرما دیں۔

جواب:

اب آپ دو سو، چار سو، چھ سو اور تین سو کرلیں۔

سوال نمبر 21:

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰه وبرکاتہ حضرت جی! میرا نام عبد اللّٰہ نعمانی ولد حبیب الرحمن نعمانی ہے، میرا بہاولپور طاہر والی سے تعلق ہے۔ میرا اصلاحی تعلق آپ سے ہی تھا اور میں آپ سے بیعت ہوا تھا۔

جواب:

سبحان اللّٰه! یہ تو بہت اچھی بات ہے، لیکن آپ نے مجھے confuse کردیا ہے۔ آپ نے کہا کہ میرا اصلاحی تعلق آپ سے تھا۔ اب بھی یہ تعلق مجھ سے باقی ہے یا نہیں؟ اس کے بارے میں بتا دیں تو پھر میں کچھ عرض کروں گا۔

سوال نمبر 22:

السلام علیکم! حضرت میں خانقاہ آنا چاہتا ہوں، کیا اوقات کار ہیں؟ کیا اتوار کو بھی مردوں کے لئے کوئی بیان ہوتا ہے؟ یہاں خانقاہ میں کیا معمولات ہوتے ہیں اور کیا طریقہ کار ہوتا ہے؟

جواب:

اتوار کے دن ہمارے یہاں گیارہ بجے سے لے کے بارہ بجے تک خواتین کے لیے بیان ہوتا ہے جس میں مرد بھی شامل ہوتے ہیں۔ مرد ہمارے پاس اوپر بیٹھے ہوتے ہیں اور عورتیں بیسمنٹ میں ہوتی ہیں۔ آپ بھی تشریف لا سکتے ہیں۔ جب آپ آئے تشریف لانا شروع کریں گے تو آپ کو مزید راستے بھی مل جائیں گے کہ کیا کیا مزید کیا جا سکتا ہے اور ان شاء اللّٰه اس طریقے سے کام شروع ہو جائے گا۔

وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ

سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات - مجلسِ سوال و جواب